Book Name:Fikr-e-Akhirat

عَلَیْہظاہری شان و شوکت سے بے نیاز تھے،اس لئے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نہایت سادہ اور معمولی قسم کا لباس پہنے ہوئے تھے۔حضرت عبدُالرَّحمٰن طُوسی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے عرض کی:آپ کے پاس اس کے علاوہ اورکوئی کپڑانہیں  ہے۔؟آپ وَقْت کےامام اورقوم کے رہنما ہیں،  ہزاروں   لوگ آپ کے مرید ہیں۔حضرت امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے جواب دیا:ایسے شخص کا لباس کیا دیکھتے ہو جو اس دنیا میں ایک مسافر کی طرح رہتا ہو اور جو اس کائنات کی رنگینوں   کو عارضی اور وقتی تصور کرتا ہے۔ جب کائنات کے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس دنیامیں مسافرکی طرح رہے اورکچھ مال جمع نہ کیا تو میری کیا حیثیت اورحقیقت ہے۔(احیاء العلوم، ۱/۱۹ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

عقیقے کی سُنّتیں اور آداب

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آئیے!امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکےرسالے”غفلت“سےعقیقے کی چند سنتیں اور آداب سنتی ہیں۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:لڑکااپنےعقیقے میں گِروِی ہے،ساتویں دن اُس کی طرف سے جانور ذَبح کیا جائے، اُس کا نام رکھا جائے اور سرمُونڈا جائے۔(تِرمِذی،۳/۱۷۷، حدیث:۱۵۲۷) ٭گِروی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اُس سے پورا نفع(فائدہ)حاصِل نہ ہوگا جب تک عقیقہ نہ کیا جائے اور بعض (مُحَدِّثین)نے کہا:بچّے کی سلامتی اور اُس کی نَشو ونُما(پھلنا پھولنا)اور اُس میں اچّھے اَوصاف(یعنی عمدہ خوبیاں )ہونا عقیقے کے ساتھ وابستہ ہیں۔(بہارِ شریعت،۳ /۳۵۴)٭بچّہ پیدا ہونے کے شکریہ میں جو جانور ذَبْح کیا جاتا ہے اُس کو عقیقہ کہتے ہیں۔(بہارِ شریعت، ۳/۳۵۵)٭لڑکے کے عقیقے میں دو بکرے اور لڑکی