Book Name:Fikr-e-Akhirat

نَمازیں  اَدا کروں گی وغیرہ۔مگراس وَقْت کی  چیخ وپکار اسے کوئی فائدہ نہ دےگی۔لہٰذا عقلمندی اسی میں ہے کہ اپنی زندگی شریعت کےمطابق گزاریں،ہر چھوٹے بڑے گناہ سے خود بھی بچیں اور دوسری اسلامی بہنوں کو بھی بچاتی  رہیں،خود بھی نیکیاں کریں اور  دوسری اسلامی بہنوں کو بھی نیکیوں کی ترغیب دلاتی رہیں ،فکرِ آخرت کا جذبہ  بڑھانے کے لئے عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ رہ کر ذیلی حلقے کے 8 مَدَنی کاموں میں حصہ لیتی رہیں  اور اپنے علاقے میں ان مَدَنی کاموں کی دھومیں مچاتی رہیں۔

سمجھدار کون                                               ۔۔۔؟؟؟

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! یقیناًعقل مند وہی ہے جو موت سے پہلے موت کی تیاری کرلے،سعادت مند وہی ہے جو آخرت میں کام آنے والا ضروری ساز و سامان اپنے ساتھ لے لے۔یاد رکھئے دنیوی زندگی بے حد مختصر ہے۔٭ہماری ہر سانس ہمیں موت کے قریب  کر رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں دُنْیَوی زندگی کے اختتام کی طرف لے جا رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں قَبْر کے گڑھے کے قریب کرتی جارہی ہے۔٭ ہماری ہر سانس ہمیں آخرت کی تیاری کا ذہن دے رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں راہِ آخرت سے ملانے کا وسیلہ بن رہی ہے۔جیسے ہی یہ  سانسوں کی مالا ٹوٹی  ہمارا سلسلۂ عمل بھی رک جائے گا ،پھر افسوس کے علاوہ کچھ ہاتھ نہ آئے گا، اتنی بھی مہلت نہ دی جائے گی کہ ایک مرتبہ ’’سُبْحٰنَ اللہ ‘‘کہہ کر اپنی نیکیوں میں ہی اضافہ کرلیں۔اسی لیے دنیا میں ملی اس زندگی کو غنیمت جانتے ہوئے نیکیاں کما لیجئے اور آخرت کو بہتر سے بہتر  بنانے کی کوشش میں لگ جائیے۔

امامِ وقت، سادہ لباس میں!

منقول ہے:حضرت امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ایک بار مکے شریف میں تھے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ