Book Name:Fikr-e-Akhirat

(تفسیر قرطبی ، ۲۰/۱۳۹)

علامہ سَیِّدمحمود آلُوسی بَغْدادی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  فرماتے  ہیں:یہ آیت اس بات پر دَلیل ہے کہ دل کے کاموں پر بھی پکڑہوگی،مَثَلاً کسی گُناہ کا پکّا اِرادہ کرلینایادل کامُختلف بیماریوں مَثَلاً کینہ،حَسد اور خُودکو اچھا سمجھنے وغیرہ میں مُبْتَلاہوجانا۔ہاں عُلَمَاء نے اس بات کی وضاحت فرمائی کہ دل میں کسی گُناہ کے بارے میں صرف سوچنے پر پکڑ نہ ہوگی جبکہ اس کے کرنے کا پکا اِرادہ نہ رکھتا ہو۔ (تفسیر روح المعانی ،۱۵/۹۷)

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یارخان نعیمیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں:دل کے بُرے اِرادے یا بُرے عَقیدوں پرپکڑ ہوگی،ہاں دل کے وَسوسے جو بے اِختیار دل میں آجاویں وہ مُعاف ہیں۔مزید فرماتے ہیں:ان ظاہری باطِنی اَعْضاء کے مُتعلِّق قِیامت میں سُوال ہوگا کہ تم نے ان سے ناجائز کام تو نہیں کئے؟ اس لئے ان سے جائز کام ہی کرو ،یہ سُوالات رَبّ(کریم) کے عِلْم کےلئے  نہیں ،بلکہ مُجْرِم سے اِقْرارِ جُرم کرانے کو ہوں گے۔(تفسیر نورالعرفان مع ترجمۂ کنزالایمان،ص ۴۵۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہر چیز میں کوئی نہ کوئی مقصد پایا جاتا ہے، ہمارے پہننے کے کپڑے ہوں، لکھنے کے لیے قلم ہو، رہنے کے لیے گھر ہو، ہاتھ میں باندھی ہوئی گھڑی ہو،سب کا کچھ نہ کچھ مقصد ہے، اور ہر ایک چیزاپنے مقصد کو پورا کرنے کا سبب بن رہی ہے، ذرا سوچئے!جب کائنات کی ہر چیز اپنے اندر کوئی نہ کوئی مقصد رکھتی ہے تو کیا انسان بے مقصد پیدا کیا گیا ہے؟ کیا انسان کی پیدائش(Birth) بغیر کسی مقصد کے ہے؟نہیں!ہرگزنہیں!انسان کو اس دنیا میں بیکار نہیں پیدا کیا گیا،چنانچہ پارہ18سُوْرَۃُ الْمُؤمِنُون کی آیت نمبر115میں ارشاد ہوتا ہے:

اَفَحَسِبْتُمْ اَنَّمَا خَلَقْنٰكُمْ عَبَثًا وَّ اَنَّكُمْ اِلَیْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ(۱۱۵) (پ،۱۸،المؤمنون:۱۱۵)                                                        

ترجمۂ کنزُالعِرفان:تو کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ ہم