Book Name:Narmi Kaisy Paida Karain

جب ایک سینما گھر کے قريب سے گزرے توایک نوجوان جوفلم کا ٹکٹ لينےکی غرض سے قِطار (Line) میں کھڑا تھا،اس نے بلند آواز سے اَمیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو مخاطب کرکے کہا: مولانا بڑی اچھی فلم لگی ہے،آکر دیکھ لو(مَعَاذَ اللہ)۔ اس سے پہلے کہ آپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کےساتھ موجود اسلامی بھائی جذبات میں آکر کچھ کرتے،اَمیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے بلند آواز سے سلام کیا اورقریب پہنچ کر بڑی ہی نرمی کے ساتھ انفرادی کوشش کرتے ہوئے ارشاد فرمايا:بیٹا میں فلمیں نہیں ديکھتاالبتہ آپ نے مجھے دعوت پيش کی تو میں نے سوچاکہ آپ کو بھی دعوت پيش کروں،ابھی  اِنْ شَآءَاللہ گلزارِحبيب مسجدمیں سُنّتوں بھرا اجتماع ہوگا ،آپ سے شرکت کی درخواست ہے، اگر آپ ابھی نہیں آسکتے توپھر کبھی ضرور تشريف لائیے گا۔پھر آپ نے اسے ايک عطر کی شیشی تحفے میں پيش کی ۔

  چندسالوں بعد اَمیرِاہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی بارگاہ میں ايک اسلامی بھائی عمامہ شریف سجائے حاضر ہوئے اور کچھ اس طرح عرض کی،حضور!چند سال پہلے ايک نوجوان نے آپ کو(مَعَاذَ اللہ)فلم ديکھنے کی دعوت دی تھی اور آپ نےبرداشت و نرمی فرماتے ہوئے ناراض ہونے کے بجائے اجتماع میں شرکت کی دعوت پیش کی تھی،وہ نوجوان میں ہی ہوں۔میں آپ کے اچھے اخلاق سے بے حد متأثر  ہوا اور ایک دن اجتماع میں آگیا، پھر آپ کی نظرِ کرم ہو گئی اور اَلْحَمْدُلِلّٰہ!میں گناہوں سے توبہ کرکے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہو گيا۔(تعارف امیر اہلسنت، ص ۴۰ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم نرمی پیدا کرنے کے بارے میں سُن ر ہی تھیں۔یاد رکھئے!اگر ہم اپنے گھر میں مَدَنی ماحول قائم کرنا چاہتی ہیں تو ہمیں اپنے اندرنرمی پیدا کرنی ہوگی، والد اور والدہ کو نیکی کی دعوت دینی ہے تو  اپنے اندرنرمی پیدا کرنی ہوگی،بہن بیٹی کو باپردہ بنانا ہے تو اپنے اندرنرمی