Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani Ki Shan

  اور اس کی تعظیم کریں  اور اس کی مدد کریں  اور اس نور کی پیروی کریں  جو اس کے ساتھ نازل کیا گیا تو وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ۔        (تفسیرصراط الجنان، پ۲۶، الفتح ، تحت الآیۃ: ۹،۹/۳۴۷)

اس حکایت سے یہ بھی معلوم ہوا!صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اُمّت کو تعظیم ِ مُصْطَفٰےکے طریقے بیان کرنے والے ہیں،   بلکہ قیامت تک  تعظیمِ مُصْطَفٰے کے جو بھی طریقے ہوں گےاور شریعت سے نہ ٹکراتے ہوں، وہ پسندیدہ ہیں، جیسےحضرت امام مالکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تعظیمِ مُصْطَفٰے کی خاطر مدینے پاک میں جانور پر سواری نہ کی۔

 اس میں شک نہیں کہ عشقِ حقیقی اگر نصیب ہو جائے تو اظہار کے طریقے بھی آ جاتےہیں اور صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے بڑا عاشقِ رسول کون ہوسکتا ہے؟ ہر صحابی اپنی اپنی جگہ الفتِ رسول اور محبتِ رسول کا چمکتا ستارہ تھا۔ عشقِ رسول کی جو مثالیں ان مقدس ہستیوں نے پیش کیں ان کی مثال نہیں ملتی۔جو شان و عظمت انہیں نصیب ہوئی وہ کسی غَیْرِ صحابی کو حاصل نہیں ہوسکتی۔سُلطانِ عَرَب،محبوبِِ ربّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ عالیشان ہے: تمہارا پہاڑ بھرسونا خَیْرات کرنا میرے کسی صحابی کے سَوا سیر جَو خَیْرات کرنے بلکہ اُس کےآدھے کے برابر بھی نہیں ہو سکتا۔(بخاری، کتاب فضائل اصحاب النبی،باب قول النبی لو کنت متخذا خلیلا، ۲ /۵۲۲،حدیث: ۳۶۷۳ملخصاً) 

صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی خدمات

پىارے پىارے اسلامى بھائىو! واقعی صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان ایسی بے مثال ہے کہ کوئی بھی ان کے مقام و مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا۔٭صحابہ ٔ کرام وہ ہستیاں ہیں جنہوں نے سب