Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani Ki Shan

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!دیکھاآپ نے!حضرت سیّدناعثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ  نے کس طرح رسولِ عظیم، نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےعشق میں آپ کے ہر ہر قدم پرایک ایک   غلام  آزاد فرمایا۔ اس سے معلوم ہوتا ہےکہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے دل میں عشقِ رسول اور محبتِ رسول کا چراغ روشن تھا، عشقِ رسول کی چاشنی اُن کی رَگ وجاں میں کس قدرسرایت کر چکی تھی کہ اِنہیں محبوب آقا،مکی مدنی مصطفیٰ،حبیبِ کبریاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی ذات سے بڑھ کرکوئی چیزعزیز نہ تھی۔

خود قرآنِ پاک میں اللہ پاک نے نبیِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ    کی تعظیم کا حکم دیاہے،چنانچہ

پارہ26سُوْرَۃُ الْفَتْح کی آیت نمبر9 میں ارشادِ باری ہے :

لِّتُؤْمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُعَزِّرُوْهُ وَ تُوَقِّرُوْهُؕ-وَ تُسَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا(۹) (پ ۲۶، فتح:۹ )           

ترجمۂ کنزالایمان:تاکہ اے لوگو تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور رسول کی تعظیم و توقیر کرو اور صبح و شام اللہ کی پاکی بولو۔

          بیان کردہ آیت کے تحت تفسیر صِرَاطُ الْجِنَان میں لکھا ہے:اس آیت سے معلوم ہوا!اللہ کریم کی بارگاہ میں  حضور پُرنور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم اور توقیر انتہائی مطلوب اور بے انتہا اَہَمیت کی حامل ہے کیونکہ یہاںاللہ پاک  نے اپنی تسبیح(پاکی بیان کرنے)پر اپنے حبیب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم و توقیر کو مُقَدَّم فرمایا ہے اور جو لوگ ایمان لانے کے بعدآپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم کرتے ہیں  ان کے کامیاب اور بامُراد ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اللہ(کریم) ارشاد فرماتا ہے:

فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِهٖ وَ عَزَّرُوْهُ وَ نَصَرُوْهُ وَ اتَّبَعُوا النُّوْرَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ مَعَهٗۤۙ-اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۠(۱۵۷) (پ ۹،اعراف:۱۵۷)                                               

ترجمۂ کنزُالعِرفان: تو وہ لوگ جو اس نبی پر ایمان لائیں