Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani Ki Shan

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مسواک کی سُنّتیں اور آداب

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!شیخِ طریقت،امیرِاہلسنَّت حضرت علامہ مولانہ محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے ’’163 مَدنی پُھول‘‘سےمسواک کی سنّتیں اور آداب سنتے ہیں ۔ پہلےدو فرامینِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مُلاحَظہ ہوں:٭دو رَکْعَت مِسواک کر کے پڑھنا بغیرمِسواک کی ستّر (70)رَکعتوں سے اَفْضل ہے۔([1]) ٭مسواک کا اِستعمال اپنے لئے لازِم کر لو کیونکہ اِس میں مُنہ کی صفائی اور(یہ)اللہ پاک  کی رِضا کا سبب ہے۔([2]) ٭حضرت سَیِّدُنا ابنِ عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَاسے روایت ہے کہ مِسواک میں دس خُوبیاں ہیں:(چند یہ ہیں )مُنہ صاف کرتی،مَسُوڑھے کو مضبوط بناتی ہے، بینائی بڑھاتی ،بلغم دُور کرتی ہے،مُنہ کی بدبو ختم کرتی،سُنَّت کے مُوافِق ہے ،فرشتے خُوش ہوتے ہیں،رَبّ کریم راضی ہوتا ہے۔٭حضرت سیِّدنا امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  فرماتے ہیں:چار چیزیں عقل بڑھاتی ہیں:فُضُول باتوں سے پرہیز،مسواک کا استِعمال،صُلَحا یعنی نیک لوگوں کی صُحْبت اور اپنے علم پر عمل کرنا۔ ([3])٭مسواک پیلو یا زیتون یا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہو، مسواک کی موٹائی چھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی کے برابر ہو۔٭مسواک جب ناقابلِ استعمال ہوجائے تو پھینک مت دیجئے کہ یہ آلَۂ اَدائے سُنَّت ہے، کسی جگہ اِحتیاط سے رکھ دیجئے یا دَفْن کردیجئے یا پتھروغیرہ وَزْن باندھ کر سمندر میں ڈَبود یجئے ۔


 

 



[1] الترغیب والترہیب  ،۱/۱۰۲ ،حدیث:۱۸

[2] مسند احمد ،مسند عبد اللہ بن عمر، ۲ /۴۳۸،حدیث:۵۸۶۹

[3] (حياة الحيوان،۲/۱۶۶)