Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani Ki Shan

کرامتوں میں سے ایک انتِہائی کریمانہ کرامت ہے۔( تاریخِ اسلام کی عظیم شخصیت صدر الافاضل، ص ۳۳۳تا۳۳۴، ملخصاً،از فیضانِ سنت، ص۳۹۸)      

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!سنا  آپ نے، حضرت صدرالافاضل رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ہاتھوں کی برکت اور کرامت تھی کہ ایک بار کی بنی ہوئی چائے تمام افراد كو کفایت کر جاتی۔ ان کا یومِ عرس بھی اسی مہینے میں ہے۔ آئیے!  آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی سیرت کے بارے میں مزید کچھ مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتےہیں۔ 

سِیرتِ مُبارَکہ کی چند جھلکیاں

          صدرالافاضِل حضرتِ علامہ مولانا سیدمحمدنعیم الدین مرادآبادیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی وِلادت 21 صَفرالمُظَفَّر ۱۳۰۰؁بمطابق یکم جنوری1883بروزپیرشریف’’ہند‘‘کےشہر’’مرادآباد‘‘میں ہوئی،آپ کانام’’محمدنعیم الدّین‘‘رکھاگیا، آپ کے والدحضرت مولاناسیدمحمدمعین الدین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکےکئی فَرزَندقُرانِ پاک  کےحافظ ہونےکےبعدوفات پاچکےتھے،صَدرُالافاضِلرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی پیدائش پرآپ کے والدِ محترمرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنےنذرمانی کہ  اللہ پاک نے اسے زندگی بخشی تو خدمتِ دین کے لئے اس بیٹے  کو وقف کردوں گا  اور انہوں نے ایسے ہی کیا۔ حضرت صَدرُالاَفَاضِلرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بڑے مہمان نواز اور سخی تھے، بہت بڑے عالم ہونے کے باوجود عاجزی و انکساری کے پیکر تھے، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بہت قریب تھے، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے انہیں خلافت بھی عطا فرمائی تھی۔

وقتِ رُخصَت