Book Name:Ik Zamanna Aisa Aaega

(100)شہیدوںکا ثواب ملے گا۔(مشکوۃ المصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۵۵، حدیث: ۱۷۶)

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بیان کردہ دوسری حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں:کیونکہ شہید تو ایک بار تلوار کا زخم کھا کر پار ہوجاتا ہےمگر یہاللہ(پاک)کا بندہ عُمْر بھر لوگوں کے طعنے اور زبانوں کے گھاؤ(زخم)کھاتا رہتا ہے۔اللہ(پاک)اور رسول(صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی خاطر سب کچھ برداشت کرتا ہے۔اِس کا جِہاد،جِہادِ اَکبر(نَفْس کے خلاف جِہاد)ہے۔(مرآۃالمناجیح،۱/۱۷۳)

ظاہر میں دوست ،باطن میں دشمن

پیاری  پیاری اسلامی بہنو !آئندہ زمانے میں سَر اُٹھانے والے فِتنوں کے بارے میں ایک حدیث شریف میں ہے،رسولِ پاک   صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرْشاد فرمایا:آخری زمانے میں کچھ ایسے لوگ بھی ہوں گے جو ظاہر میں دوست اور اندرسے دشمن ہوں گے،عَرْض کی گئی:یارسولَ اﷲ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!یہ کیسے ہوگا؟اِرْشاد فرمایا:(اپنی دنیا کو بہتر بنانے کے لئے)ایک دوسرے کی طرف رَغْبَت (لالچ)اور ایک دوسرے سے ڈرنے کی وجہ سے ہوگا۔(مسنداحمد،مسند الأنصار،۸/ ۲۴۴،حدیث: ۲۲۱۱۶)

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بَیان  کردہ حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : قریبِ قِیامت ایسے لوگ(ظاہِر)ہوں گےجو اپنی نیکیاں عَلانِیَہ(ظاہر کرنا)پسند کریں گےتاکہ لوگ اُن کی واہ واہ کریں۔تنہائی(اکیلے)میں یا تو اَعمال کریں گے ہی نہیں یا کریں گے تو معمولی طریقے سے۔ (مزید فرماتے ہیں:)اُن لوگوں کے دلوں میں اللہ پاک کاخَوف،اللہ(پاک)سے اُمّید نہ ہوگی یا کم ہوگی، لوگوں کا خَوْف، لوگوں سے اُمّید اُن پر غالِب ہوگی۔ ہر عمل اِخلاص سے قَبول ہوتا ہے۔اِس میں وہ بھی داخِل ہیں جو لوگوں