Book Name:Ik Zamanna Aisa Aaega

کرنے میں نَفْس و شیطان رُکاوٹ بن جاتےہیں۔

خود اِنصاف کیجئے!

پیاری  پیاری اسلامی بہنو !اِنسان سے غَلَطیاں ہوتی رہتی ہیں لیکن افسوس!اگر کسی مَذہبی اور دِین پر عمل کرنے والی لے سے کوئی غَلَطی ہوجائے تو اُسے خوب اُچھالا جاتا ہے، یوں ہی اسلام اور شریعت و سُنّت پر چلنے والوں کو میڈیا ،سوشل میڈیااور دیگر ذرائع کا سہارا لے کر  طرح طرح سے بدنام کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں جس سے لوگوں کے دلوں میں اُن کے لئے نفرت پیدا ہوجاتی ہے،نتیجۃً لوگ اُن سے بدظن ہوتے،اُن کو اَہَمِّیَّت نہیں دیتے اور اپنی دنیا و آخرت کی بربادی کا سامان کرتے ہیں۔ ایسے مشکل حالات میں دِین پر چلنے والی اسلامی بہنوں کو مزید محتاط ہونا چاہئے۔

یادرکھئے!معمولی سی بے اِحتیاطی بھی کبھی کبھی بہت بڑے نقصان(Loss) کا باعِث بنتی ہے،اگر ہم واقعی مَدَنی کام کرنا چاہتی ہیں تو جب تک شریعت حکم نہ دے، ہرگز کسی اسلامی بہن کو اپنا مُخالِف مت بنائیے۔کوئی ایسا کام مت کیجئے کہ عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی پر اُنگلی اُٹھے۔بہرحال اِحتیاط کے باوُجود مشکلات ہوں،لوگ طعنے دیں یا گھر والے سُنّتوں کے مطابق زندگی گزارنے میں رُکاوٹیں ڈالیں تو پھر بھی گھبرانا نہیں چاہئے کہ جس کام میں دشواریاں زیادہ ہوں اُس کا ثواب بھی زیادہ ہوتا ہے۔آئیے!اِس بارے میں2فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنئے، چنانچہ

(1)ارشادفرمایا: افضل ترين عبادت وہ ہے جس  ميں تکلیف زيادہ ہو۔(کشف الخـفا ء،حرف الھمزة مع الفاء،۱/ ۱۴۱)

(2)ارشادفرمایا:جس نے میری اُمّت کے بگڑتے وَقْت میری سُنّت کو مضبوطی سے تھام لیا تو اسےسو