Book Name:Bimari Kay Faiedy

ہوئے اعمال لکھتے تھے، پھر ہم نے دیکھاکہ تونے اُسے آزمائش میں مبتلافرمادیا۔تو اللہ پاک فرماتا ہے:میرا بندہ دن اور رات میں جو عمل کیا کرتاتھا،اس کے لئے وہ عمل لکھو اور اس کے اجر میں کمی نہ کرو، جب تک وہ میری طرف سے آزمائش میں ہے، اس کا ثواب میرے ذِمّہ کرم پرہے اور جو اعمال وہ کیا کرتا تھا، اس کے لئے ان کا بھی ثواب ہے ۔(معجم اوسط،۲/ ۱۱،حديث: ۲۳۱۷)

جے میں ویکھا عملاں وَلے کجُھ نئیں میرے پلّے

جے میں ویکھاں رحمت ربّ دی بلّے بلّے بلّے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

اےعاشقانِ رسول!بیان کردہ حدیثِ پاک سے ہمیں  چند مدنی پھول حاصل ہوئے:

(1)پہلا مدنی پھول یہ مِلا کہ بات کرتے ہوئے مُسکرانا سنَّت ہے۔(مکارِمُ الاخلاق،ص۳۱۹، رقم:۲۱)مسکرا کر ملنا، مسکرا کر کسی کو سمجھانا عُمُومًا نیکی کی دعوت کے مدنی کام کو نہایت آسان بنا دیتا اور حیرت انگیز نتائج  کا سبب بنتا ہے۔ہماری معمولی سی مُسکراہٹ کسی کا دل جیت کر اُس کی گناہوں بھری زندگی میں مدنی انقلاب برپا کر سکتی ہے۔لہٰذاسُنّت کی نِیَّت سےمُسکرا کر ملنےاور بات کرنے کی عادت بنانے کی کوشش جاری رکھنی چاہئے اور اس کے فوائد (Benefits)اپنی کھلی آنکھوں سے ملاحظہ فرمائیے۔

(2)دوسرا مدنی پھول یہ ملا کہ بیمار شخص کو چاہئے کہ وہ عارضی تکلیف کے باعث اپنی بیماری کو ہرگزہرگزناپسند نہ کرے، بیماری کو بُرا نہ کہے بلکہ بیماری کو ربِّ کریم کی ایک عظیمُ الشَّان نعمت سمجھےاوراس نعمت پر اللہ کریم کا شکر ادا کرے،اس لئے کہ بیماری کے سبب مریض(Patient) کو ایسی