Book Name:Bimari Kay Faiedy

ہے۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ اس مبارک مہینے کی26 تاریخ کو مشہورعاشقِ رسول بزرگ، امیرِملّت  حضرت پیر سید جماعت علی شاہ نقشبندی مُحَدِّث علی پوری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ  کا عُرس بھی منایا جاتا ہے۔آئیے!اسی مناسبت سے ہم آپ کی سیرت کے چند روشن پہلوؤں کے بارے میں سنتے ہیں:

      ٭امیر ملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی ولادت1257ھ بمطابق 1841ءمیں علی پور سیداں(ضلع  نارووال ، پنجاب ، پاکستان )میں ہوئی۔٭امیر ملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے حفظِ قرآن کریم  کی سعادت اور ابتدائی تعلیم  اپنے محلے  ہی میں حاصل  کی۔٭امیر ملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نےمزید  دِینی تعلیم کے لئے مشہور علمائے کرام سے فیض حاصل   کرکے تمام  علوم میں مہارت  حاصل کی۔٭امیر ملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ علومِ ظاہری  میں  کامل  مہارت حاصل کرنے کے بعد روحانی  تربیت  کے لئے حضرت باباجی خواجہ  فقیر  محمد چوراہی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی خدمت میں حاضر ہوکر  سلسلہ ٔ  عالیہ نقشبندیہ  میں مُرید ہوکرتھوڑی ہی مدت  کے بعد خلافت و اجازت  سے مشرّف ہوئے ۔٭امیر ملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ باعمل  عالمِ دین ، شیخِ طریقت، عظیم مُبَلِّغِ اسلام  اورمُتَحَرِّک(Active)راہنما  تھے۔٭امیر ملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے تبلیغِ اسلام کے  سلسلے میں قیمتی خدمات انجام دِیں۔٭امیر ملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی کوششوں سے کئی غیرمسلم اسلام کے دامن سے وابستہ ہوئے۔٭امیرِ ملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے سینکڑوں مسجدیں اورکئی مدرسے قائم فرمائے ٭امیر ملّت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے تحریکِ پاکستان میں بھی بھرپورحصّہ لیا۔(تذکرہ  اکابر اہلِ سنّت ، ص ۱۱۳تا۱۱۵ ملتقطاً) ۔٭امیر ملترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بیماری کی حالت میں بھی   تمام نمازیں  باجماعت ادا فرماتے رہے ۔ (سیرت امیرِ ملت، ص ۴۹۹)۔٭امیرِملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا وصال26ذوالقعدُۃ الحرام1370ھ بمطابق30اگست 1951ء کو ہوا۔٭امیرِملت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  کا مزار علی پور سیّداں(ضلع  نارووال ، پنجاب ، پاکستان )میں اپنے جلوے لُٹارہا ہے۔ (تذکرہ  اکابر اہلِ سنّت ، ص ۱۱۶۔۱۱۷)