Book Name:Nachaqiyon ka Ilaj

ہوجاتے۔  لڑائی جھگڑے کے انہی نقصانات کے پیشِ نظر کہا جاتا ہے کہ لڑائی جھگڑا شیطانی کام ہے۔ شیطان ہی اس کوشش میں رہتا ہے کہ کسی طرح لڑائی جھگڑے کی آگ کو سلگا دے، چنانچہ شیطان کےاِس خطرناک وار سےخَبردار کرتے ہوئےپارہ15سُورۂ بَنی اِسرائیل کی آیت نمبر 53میں اللہ کریم اِرْشاد فرماتا ہے:

اِنَّ الشَّیْطٰنَ یَنْزَغُ بَیْنَهُمْؕ-اِنَّ الشَّیْطٰنَ كَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوًّا مُّبِیْنًا(۵۳)       

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:بیشک شیطان اُن کے آپس میں فَساد ڈال دیتا ہے بیشک شیطان آدمی کا کُھلا دشمن ہے۔

 اِسی طرح پارہ7سُوْرَۂ مائِدَہکی آیت نمبر91میں ارشادِ رحمٰن ہے:

اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ (پ۷،المائدۃ:۹۱)       

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:شیطان یہی چاہتا ہے کہ تم میں بَیراور دشمنی ڈلوا دے۔

پیاری پیاری اسلامی بہنو! بَیان  کردہ آیاتِ کریمہ کو سامنے رکھتے ہوئے اگر ہم اپنے معاشَرے پر نظر دوڑائیں تو ہم دیکھتی ہیں  کہ آج شیطان اپنے اِس وار میں کامیاب ہورہا ہے،مثلاً کہیں خاندان کے چھوٹا بڑا ہونے پر جھگڑا ہورہا ہے توکہیں اپنی قوم کی بے جاطرفداری کی وجہ سے ایک دوسرے سے الجھے ہوئے ہیں، کہیں اِدارے والوں سےگالَم گلوچ کا سلسلہ ہے تو کہیں مُدرّسات اور طالبات میں ٹھنی ہوئی ہے،کہیں میاں بیوی کےدرمیان جھگڑا زور پکڑتا جارہا ہے توکہیں ساس بہو میں اَن بَن ہے، توکہیں مالک مکان وکرائےداروں میں ہاتھاپائی ہورہی ہے،کہیں کنڈیکٹراور سُواریوں میں لڑائی جھگڑا ہورہاہے ،کہیں ڈاکٹر و مریض ایک دُوسرے سے بے صبری کا مظاہرہ کررہے ہیں تو کہیں پڑوسی ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں تو کہیں رشتے  داروں میں خانہ جنگی کا ماحول گرم ہے، کہیں جان قربان کرنے کے دعوے کرنے والی سہیلیوں میں ناچاقیوں کا سلسلہ ہے تو کہیں پورا گھر ہی گویا میدانِ جنگ  کا تصور