Book Name:Nachaqiyon ka Ilaj

پیش کررہا ہے۔ اگر ہم نے قُرآنی اَحکام کو نظر انداز نہ کیا ہوتا،اگر ہم رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فَرامین  پرعمل کرتیں تو آج ہمارے معاشرے میں ناچاقیوں کی بھرمار نہ ہوتی اور ہر طرف  الفت و محبت کے نظارے ہوتے۔

آئیے!لڑائی جھگڑوں کی تباہ کاریوںپر مُشْتَمِل چار(4)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے اور عبرت کے مَدَنی پھول چنئے:

لڑائی جھگڑوں کی مذمت پر4فرامینِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

(1)فرمایا: بندہ اِیمان کی حقیقت  میں اُس وَقْت تک کَمال کو نہیں پہنچ سکتا، جب تک کہ وہ حق پر ہونے کے باوُجود جھگڑا نہ چھوڑدے ۔( موسوعة ابن ابی الدنیا، کتاب الصمت ،۷/ ۱۰۱، حدیث : ۱۳۹)

(2)فرمایا:جوشخص بےجاجھگڑتاہے،وہ ہمیشہ اللہپاک کی ناراضی میں ہوتاہے،یہاں تک کہ اُسے چھوڑدے۔(موسوعۃ لابن ابی الدنیا، کتاب الصَّمْت وآداب اللِّسان، باب ذم الخصومات،۷/۱۱۱، حدیث: ۱۵۳)

(3)فرمایا:کوئی قوم ہدایت پر رہنے کےبعد گمراہ نہیں ہوئی مگرجھگڑوں کے سبب۔(ترمذی ، کتاب التفسیر، باب ومن سورة الزخرف،۵/ ۱۷۰،حدیث :۳۲۶۴)

(4)فرمایا:اللہ پاک کے ہاں سب سے ناپسندیدہ شخص وہ ہے، جو بہت زیادہ جھگڑا لو ہو۔(بخاری، کتاب المظالم، باب قول اﷲ تعالی:وہو الد الخصامِ،۲/ ۱۳۰،حدیث:۲۴۵۷)

جبکہ جو جھگڑا نہ کرے اس کے بارے میں پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: جوغلطی پر ہوتے ہوئے جھگڑناچھوڑ دے اس کے لئے جنت کے کنارے پر ایک گھر بنایا جائے گااور جو حق پر ہوتے ہوئے جھگڑنا چھوڑدے گا اس کے لئے جنت کے درمیان میں ایک گھر بنایا جائے گا۔