Book Name:Lalach Ka Anjaam

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!یاد رکھئے!حِرْص اور لالچ دو ایسے الفاظ ہیں جن کا معنیٰ ایک ہی ہے،لالچ اُردو زبان کا جبکہحِرْصعَرَبی زبان کا لفظ ہے۔حِرْص و لالچ کسی چیز کی مزید خَواہش کرنے کا نام ہے اور یہ  کسی بھی چیز کی ہوسکتی ہے،جیسا کہ

حِرْص کی تعریف

 حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی اَحمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ اِرْشادفرماتے ہیں:کسی چیز سے جی نہ بھرنے اور ہمیشہ زیادَتی کی خَواہِش رکھنے کو حِرْصاور حِرْص رکھنے والے کو حَرِیْص(Greedy) کہتے ہیں۔ ([1])لہٰذا مزید مال کی خَواہش رکھنے والے کو’’مال کا حَرِیْص‘‘کہیں گے،مزید کھانے کی خَواہش رکھنے والے کو’’ کھانےکا حَرِیْصکہا جائے گا،نیکیوں میں اِضافے کے تَمَنَّائی(خواہش کرنے والے)کو’’نیکیوں کا حَرِیْص‘‘ جبکہ گناہوں کا بوجھ بڑھانے والے کو’’گناہوں کا حَرِیْص‘‘کہیں گے۔

دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”جنتی زیور“کے صفحہ نمبر111 پر لکھا ہے:لالچ اور حِرْص کا جذبہ خوراک،لباس،مکان،سامان،دَولت،عِزَّت،شُہرت اَلْغَرَض ہر نعمت میں ہُوا کرتا ہے۔([2])

مگر آج ہم جس حِرْصو لالچ کے بارے میں سُنیں گے اِس سے مراد بُری لالچ ہے۔لالچی انسان نہایت قابِلِ رَحم ہوتا ہے،اِس لئے کہ ہوشیار لوگ طرح طرح سے لالچ دلاکر اِسے بیوقوف بناکر اپنے کام نکلواتے ہیں،مثلاًکبھی کوئی نوکری کا جَھانْسَہ دے کر اِس سے پیسے بٹورتا ہے،کبھی یہ مُختلِف اِداروں اور کمپنیوں کے پُرکشش پیکیجز کے جال میں پھنس جاتا ہے،کبھی اِنعام کا لالچ اِسے زندگی بھر کی جمع پُونجی سے محروم


 

 



[1] مرآۃ المناجیح،۷/۸۶ بتغیر

[2] جنتی زیور ،ص۱۱۱ملخصًا