Book Name:Lalach Ka Anjaam

کیجئے کیوں کہ دِرہم و دِیناروہ چیزیں ہیں جن کے ذریعے آدَمی ہر قسم کی دنیا حاصِل کرتا ہے لہٰذا جو اِن دونوں سے صَبْر کرے گا یعنی دُور رہے گا وہ دنیا سے بھی صَبْرکر لے گا۔ ٭ سَیِّدُنا امام محمد غزالی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے عَرَبی اَشعارنَقل کئے ہیں،جن کا ترجَمہ کچھ یوں ہے:میں نے تو(یہ راز)پالیا ہے،لہٰذا تم بھی اِس کے علاوہ کچھ اور گُمان مت کرو اور یہ نہ سمجھو کہ تقویٰ اِس دِرہم(یعنی مال و دَولت)کے پاس ہے۔ تو جب تم اِس(مال و دَولت)پر قدرت رکھنے کے باوُجُود اِسے چھوڑدو تو جان لوکہ تمہارا تقویٰ ایک مسلمان کاتقویٰ ہے۔کسی آدَمی کی قمیص پر لگے ہوئے پَیْوَنْد یا پِنڈلی سے اُوپر کی ہوئی شلوار یا اُس کی پیشانی جس پر(سجدے کے)نِشانات ہوں،اُنہیں دیکھ کر دھوکہ نہ کھانا بلکہ یہ دیکھنا کہ  وہ دِرہم(یعنی مال و دَولت)سے مَحَبَّت کرتا ہے یا اُس سے دُور رہتا ہے۔(احیا ءالعلوم،کتاب ذم البخل…الخ،۳/۲۸۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہ مال کی مَحَبَّت کیسی منحوس آفت ہے۔ مگر افسوس!آج ہمارا مُعاشَرہ مال کی مَحَبَّت کے پھندے میں بُری طرح پھنس چُکا  ہے،جسے دیکھو اُس پر مال و دَولت جمع کرنے اور بینک بیلنس بڑھانے کا جُنون سُوار ہے،”پیسہ ہو چاہے جیسا ہو“جیسی بُری سوچ نے حلال و حرام کی تمیز ہی ختم کرکے رکھ دی ہے،اِتنا جمع کرلیا کہ ساتوں نسلیں کھائیں جب بھی ختم نہ ہو مگر مال جمع کرنے کا نشہ ہے کہ کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا،کثیرجائیدادیں(Properties) ہیں،درجنوں کمپنیوں کے مالک ہیں،ڈیکوریشن سے آراستہ عالیشان مکانات تعمیر کئے ہوئے ہیں،بہترین مَلْبُوسات سے اَلماریاں بھری پڑی ہیں،دوکانوں،فیکٹریوں،پیٹرول پمپس،ہوٹلز اور مارکیٹس سے لاکھوں لاکھ کرایہ آرہا ہے،عالیشان کاریں ہیں،جدید ترین لیپ ٹاپ ہیں،آئی پیڈ،موبائلز اور جدید ترین مشینیں مَوجود ہیں،مگر لالچ کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتا ہی چلا جارہا ہے،لالچ کی خاطِر مِلاوٹ شدہ چیزیں خالص جبکہ دونمبر