Book Name:Shuhada-e-Ohud ki Qurbaniyan
پریشانیوں میں زباں بند رکھنا کئے جانا صبر اجر اس میں بڑا ہے
کوئی جھاڑ دے تب بھی نرمی برتنا کئے جانا صبر اجر اس میں بڑا ہے
گو آفات و امراض ڈیرا جمائیں کئے جانا صبر اجر اس میں بڑا ہے
(وسائل بخشش مرمم،ص۴۵۵)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!سُبْحٰنَ اللہ!شہیدِ احد حضرت سَیِّدُنا مُصْعَبْ بن عُمَیر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کاجوشِ ایمانی مرحبا!باوجود یہ کہ اسلام لانے کے سبب چاروں طرف خوف کے سائے منڈلارہے ہیں،گھر اور باہر والے سبھی بلا وجہ دشمنی پر اُترآئے ہیں،نمازیں پڑھنے پر ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے مگر قربان جائیے!رسولِ پاک،صاحبِ لولاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اس عاشقِ صادق پر جنہوں نے اس قدر تکلیفیں اور مخالفتیں برداشت کر کے گھرچھوڑ کر ہجرت کرنا اور کھال جدا کروانا تو گوارا کرلیا لیکن اسلام اور نماز کی ادائیگی سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہ ہوئے۔بلا شبہ یہ سب اللہ کریم کا خاص فضل و احسان اور رسولِ کریم،رءوف و رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صحبتِ بابرکت کا فیض تھا کہ مشکل گھڑی میں بھی آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے ارادے پر پہاڑ کی طرح ڈٹے رہے۔مگر افسوس!آج لوگ دنیا کی خاطر تو بڑی سے بڑی مصیبت و آزمائش خوشی خوشی برداشت کرلیتے ہیں،دنیا اور مالِ دنیا کی خاطر کسی تنقید کی پروا نہیں کرتے لیکن شرعی احکام پر عمل اور مدنی کام کرنے اور سنتیں اپنانے کے سبب اگر معاشرے یا گھر والے مخالفت کریں،مذاق اڑائیں،آوازیں کسیں تو ان کی ہمت جواب دے جاتی ہے،پھر وہ جس بدبودار گناہوں بھری زندگی سے توبہ کرکے آئے تھے دوبارہ اسی طرف لوٹ جاتے اوردنیا داروں کی طرح دنیا کی رنگینیوں میں گم ہوجاتے ہیں۔