Book Name:Shuhada-e-Ohud ki Qurbaniyan
والے،جنگِ اُحُد میں شریک ہونے والے،سب سے پہلے حق کی دعوت دینے والے، پرہیزگاروں کے سردار، نیکیوں میں سبقت لے جانے والے ،وعدہ پورا کرنے والے، تکلف وبناوٹ سے پاک، مخلص ا ور محبت وخوف میں مغلوب رہنے والے بنو عبدالدّار کے ایک قابلِ فخر چشم و چراغ مشہورصحابیِ رسول حضرتِ سَیِّدُنا مُصْعَبْ بن عُمَیر داری رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی پاکیزہ ہستی بھی ہے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا تعلق امیر گھرانے سے تھا ، آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نہایت شاہانہ زندگی گزارتے تھے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ایک سے بڑھ کر ایک عالیشان لباس پہنتے تھے ،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے والدین کے بہت پیارے اور لاڈلے تھے،لیکن جب آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اسلام قبول کیا، تو آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو اسلام لانے کے بعد اپنے گھر والوں کی طرف سے بہت زیادہ تکالیف کا سامنا رہا لیکن پھر بھی آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے حوصلے پست نہیں ہوئے اسلام کی محبت مزید آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے دل میں پختہ ہوتی چلی گئی،چنانچہ
جولائی2017 کے”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“کے صفحہ نمبر19پر لکھا ہے:(حضرت سَیِّدُنا مُصْعَبْ بن عُمَیر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)نبیوں کے سُلطان،رحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے دارِ اَرْقم میں داخل ہونے کے بعداِسلام لائے مگر گھر والوں اور قوم کے خوف سے اپنا اِسلام چھپائے رکھا۔ ایک مرتبہ کسی نے آپ کو نماز پڑھتے دیکھ کر آپ (رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)کے گھر والوں کو اِطّلاع دی تو اَہلِ خانہ نے قیدکرکے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی آسائشیں تکالیف میں بدل دیں،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ایک روز نکلنے میں کامیاب ہوئے اور حبشہ چلے آئے۔مسلسل مشقتیں اور تکالیف برداشت کرنے کی وجہ سے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی کھال سانپ(Snake) کی کینچلی(یعنی اس کے جسم کی سفیدباریک جھلّی) کی طرح جسم سے جدا ہوتے ہوئے بھی دیکھی گئی۔(ماہنامہ فیضان مدینہ،جولائی۲۰۱۷، ص۱۹)