Book Name:Eman Ki Hifazat

یٰۤاَیُّهَا  الَّذِیْنَ  اٰمَنُوا  اتَّقُوا  اللّٰهَ  حَقَّ  تُقٰتِهٖ  وَ  لَا  تَمُوْتُنَّ  اِلَّا  وَ  اَنْتُمْ  مُّسْلِمُوْنَ(۱۰۲) (پ۴، اٰل عمران :۱۰۲)                                                        

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اے ایمان والو!اللہسے ڈرو جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے اور ضرور تمہیں موت صرف اسلام کی حالت میں آئے۔

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ آیت کے آخری حصے میں فرمایا گیا ہے کہ اسلام پر ہی تمہیں موت آئے۔اس سے مراد  یہ ہے کہ اپنی طرف سے زندگی کے ہر لمحے میں اسلام پر ہی رہنے کی کوشش کرو تاکہ جب تمہیں موت آئے تو حالت ِ اسلام پرہی آئے۔(صراط ُالجنان،۲/۲۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

ایمان کی اہمیت حدیث کی روشنی میں

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ہمیں اپنے ایمان کی حفاظت کیلئے ہر وَقْت فکرکرنی چاہئے،نفس و شیطان کے دھوکوں اور  وسوسوں سے خود کو بچانے کی کوشش کرنی  چاہئے۔یاد رہے!جس طرح ایمان پر ثابت قدم رہنے والوں کیلئےقرآنِ پاک میں  جنت کی خوش خبری بیان کی گئی ہے،اسی طرح احادیثِ کریمہ میں  بھی نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نےاِیمان کی اہمیت اور  اس کی حفاظت کے بارے میں  حکم ارشادفرمایاہے۔آئیے!ترغیب کے لئےایمان کی سلامتی کے تعلق سے احادیثِ کریمہ سُنتے ہیں۔چنانچہ

حفظِ ایمان کی فکر

نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:عنقریب لوگو ں پر ایسا زمانہ آئے گا جس میں تنہائی اختیار کرنا ضروری ہوگا،اس وَقْت صرف اس  شخص کا دِین سلامت رہے گا جو حفاظتِ ایمان کی فکر میں