Book Name:Eman Ki Hifazat

تفسیر”صراطُ الْجِنَانمیں لکھا ہے:بیشک وہ لوگ جنہوں نے اللہ پاک کے ربّ ہونے اور اس کی وحدانیّت(یعنی ایک ہونے ) کااِقرار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ربّ صرفاللہ پاک ہے،پھر وہ اس اقرار  اور اس کے تقاضوں  پر ثابت قدم رہے، ان پراللہ پاک کی طرف سے فرشتے اُترتے ہیں  اور انہیں  یہ بشارت(خوش خبری)دیتے ہوئے کہتے ہیں  کہ تم آخرت میں  پیش آنے والے حالات سے نہ ڈرو اور اہل و عیال(گھروالوں)وغیرہ میں  سے جو کچھ پیچھے چھوڑ آئے اس کا نہ غم کرو اور اُس جنت پر خوش ہوجاؤجس کا تم سے دنیا میںاللہ پاک کے رسولوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی مُقَدّس زبان سے وعدہ(Promise)کیا جاتا تھا۔(روح البیان، پ۲۴، حٰمٓ السجدۃ، تحت الآیۃ:۳۰، ۸/۲۵۴-۲۵۵ ملتقطاً) (صراط الجنان،۸/۶۳۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                         صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

دِینِ اسلام پر ثابت قدمی کی ترغیب

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!معلوم ہوا!دینِ اسلام پر ثابت قدمی نہایت ضروری ہے، اگر خاتمہ ایمان پر ہوا تو نجات ہی نجات ہے حتّٰی کہ  اسلام پر قائم رہنے اور قرآنی احکام  پر عمل کرنے والوں کو جنت کی خوش خبری بھی دی گئی ہے۔یہی نہیں بلکہ ایمان کی حالت میں دنیا سے جانے کاحکم بھی قرآنِ پاک میں موجود ہے، چنانچہ

 پارہ 4 سورۂ آلِ عمران آیت نمبر 102 میںاللہپاک ارشاد فرماتا ہے: