Book Name:Namaz Ki Ahmiyat

دوزخ کی خوفناک وادی کا ہولناک کُنواں!

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بَیان  کردہ  آیتِ مُبارَکہ میں’’غَیّ‘‘کا تَذکِرَہ ہے، اِس سے مُراد دوزخ کی ایک وادی ہے۔صَدْرُالشَّرِیْعَہ،بَدْرُالطَّرِیْقَہ حضرت  علّامہ مولانامفتی محمد اَمْجد علی اَعْظَمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ فرماتے ہیں: ’’غَیّ‘‘ جَہَنَّم(دوزخ)میں ایک وادی ہے جس کی گرمی اور گہرائی سب سے زِیادہ ہے، اِس میں ایک کُنواں ہے جس کا نام ’’ہَبْ  ہَبْ‘‘ہے،جب جَہَنَّم (دوزخ)کی آگ بُجھنے پر آتی ہے اللہ پاک اس کُنْویں کو کھول دیتا ہےجس سے وہ(یعنی دوزخ کی آگ)بَدَسْتور(یعنی پہلے کی طرح) بھڑکنے لگتی ہے(اللہ    پاک اِرْشادفرماتا ہے:)

كُلَّمَا خَبَتْ زِدْنٰهُمْ سَعِیْرًا(۹۷) (پ۱۵، بني اسرآئيل: ۹۷)    

ترجمۂ کنزُالعِرفان:جب کبھی بجھنے لگے گی تو ہم ان کے لئے اور بھڑکادیں گے۔

یہ کُنواں بےنَمازیوں،بدکاری کرنے والوں،شرابِیوں،سُود خوروں اور ماں باپ کو  تکلیف دینے والوں کے لیے ہے۔  (بہارِشریعت،۱/۴۳۴ملخصاً)

دوزخ کا عذاب اور دُنیا کی تکلیفیں

اے عاشقانِ رسول!آپ نے سُنا کہ’’غَیّ‘‘دوزخ میں ایک وادی ہے جس کی گہرائی(Depth) اورگرمی سب سے زیادہ ہےاوردوزخ کی آگ جب بجھنے لگتی ہے تو اس وادی کو کھول دیاجاتا ہےجس سے دوزخ کی آگ پھر سے بھڑک اُٹھتی ہے۔ذرا سوچئے!اس خطرناک وادی میں جب بے نمازی کو ڈالا جائے گا تو اس کا کیا بنے گا۔یادرکھئے!دوزخ اللہ پاک کے قَہر و غَضَبْ ظاہر ہونے کی جگہ ہے ،جس طرح اس کی رَحمتوں اور نِعْمَتوں کی کوئی اِنتہا نہیں اور انسانی عقل اُس کا اندازہ نہیں لگاسکتی،اِسی طرح اللہ پاک کے