Book Name:Namaz Ki Ahmiyat

قَہر و غَضَب کی بھی کوئی حد نہیں،ہر وہ تکلیف دینے والی چیز جس کا تَصَوُّر کیا جائے،مَثَلاً کسی آلے سے زندہ انسان کے ناخُن(Nail)کھینچ لینا،کسی کو چھُریوں یا لاٹھیوں سے مارنا، کسی کے اُوپرگاڑی چلا کر اُس کی ہڈیاں توڑدینا،اَعضاء کاٹ کر نمک مِرچ چھِڑکنا،زندہ کھال(Skin) اُدھیڑنا،بغیربے ہوش کیے آپریشن کرنا یا مختلف بیماریوں کی تکالِیف مَثَلاً دردِ سَر،بُخار،پیٹ کا دردیا خَطَرناک بیماریاں مَثَلاً دل کا دورہ(Heart attackسَرَطان(کینسر)،گُردے کی پتھری کا درد،خارش اورشدید گھبراہٹ وغیرہ وغیرہ جو بھی اَمراض یا  دنیوی مصیبتیں اور تکلیفیں جن کا تَصَوُّرمُمْکِن ہے وہ دوزخ کی تکلیفوں کے مقابلے میں نِہایَت ہی معمولی ہیں۔اَلْغَرض دُنیا کی ساری بیماریاں اور مُصیبتیں کسی ایک شَخْص پر جَمع ہوجائیں پھر بھی دوزخ کے سب سے ہلکے عذاب کے برابر نہیں ہوسکتیں۔

دوزخ کا سب سے ہلکا عذاب

دوزخ کا سب سے ہلکا عذاب کیا ہے ؟اس بارے میں نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:جس کو دوزخ کا سب سے ہلکا عذاب ہوگا اُسے آگ کی  جُوتیاں پہنا دی جائیں گی، جس سے اُس کا دِماغ ایسے کھولے گا جیسے تانبے کی پتیلی کھولتی ہے، وہ سمجھے گا کہ سب سے زیادہ عذاب مجھ ہی پر ہورہا ہے حالانکہ اُس پر سب سے ہلکا عذاب  ہے۔(مسلم،کتاب الایمان،باب اھون اھل النار عذابا، ص۱۱۱، حدیث:۵۱۷ ملتقطاً)

اےعاشقانِ رسول!دوزخ کے عذاب سے ڈرجائیے،اپنے کمزور جسموں پر ترس کھائیے، سُستی اُڑائیے اورگناہوں سے بچتے ہوئے نَمازوں کا اِہتِمام شروع کردیجئے۔افسوس!بعض لوگ فضول باتوں اور کاموں میں مشغول رہ کر نمازیں قضا کردیتے ہیں مگرانہیں اس بات کا  احساس تک نہیں ہوتاکہ وہ مسلسل  اللہ  پاک کی نافرمانی کررہے ہیں ۔وہ ربّ  کریم توہمیں دن رات ڈھیروں نعمتیں بن مانگے  عطا فرما