Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

دل جوئی کے واقعات:

       اے عاشقانِ رسول اسلامی بہنو!دل جوئی کے بڑے فضائل ہیں، یہی وجہ ہےکہ ہمارے  بُزرگوں کےدلوں میں دوسروں کی دل جوئی اور دلداری کاجذبہ کوٹ کوٹ  کربھراہوا تھا،وہ مُقدَّس ہستیاں لوگوں کی دل جوئی کرتے اور اپنے دلوں   کو راحت(Comfort)پہنچاتے تھے ۔آئیے اللہ والوں کے دل جوئی کے واقعات اور ان سے حاصل ہونے والے مدنی پھول سنتی ہیں:

(1)فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی ایک خاندان کی دادرسی

       ایک رات اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا  عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ مدینہ منورہ کادورہ فرما رہے تھے کہ ایک خیمےپرنظر پڑی، جب قریب گئے تو آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ  کو کسی کےتکلیف میں مبتلاہونےکی آواز آئی،اس خیمےکےباہرایک شخص بیٹھا تھا۔آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہنےسلام کےبعد اس سے حال دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ وہ خلیفۂ وقت سےہی ملنےآیا ہےالبتہ اسےیہ معلوم نہیں تھاکہ خلیفۂ وقت اس کے سامنےکھڑے ہیں۔ بہرحال اس نے بتایا کہ اس کی زوجہ امید سے ہےاور بچے کی پیدائش کاوقت قریب ہے۔ اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ اپنے گھر تشریف لائےاور اپنی زوجَۂ محترمہ حضرت سیدتنا اُمّ کلثوم بنت علیرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَاسےفرمایا:کیا تم ثواب کماناچاہتی ہو،اللہپاک نے اسے خود تم تک پہنچایا ہے؟ انہوں نےعرض کیا:حضور! کیا بات ہے؟آپ نے فرمایا:ایک عورت کے بچے کی ولادت کا وقت قریب ہے اور اس کےپاس کوئی بھی نہیں ہے۔عرض کیا:اگرآپ راضی ہیں تومیں چلتی ہوں۔فرمایا:ٹھیک ہےتم ضروری سامان وغیرہ لے لو۔جب وہاں پہنچے تو آپ نے اپنی زوجہ کو اندربھیج دیا اور خود اس شخص کے پاس بیٹھ گئے۔ اس سے فرمایا:آگ جلاؤ۔اس نے آگ جلائی تو آپ نےہانڈی اس