Book Name:Qabr Men Kaam Aany Waly Aamaal

عاجزی کی فضیلت پر دو فرامینِ مصطفےٰ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   سنتی ہیں:

1۔  فرمایا: جواپنے مسلمان بھائی کے لئے تواضع اختیار کرتا ہے اللہ پاک اسے بلندی عطا فرماتا ہے اور جو مسلمان بھائی پر بلندی چاہتا ہے اللہ  پاک اسے پستی میں ڈال دیتا ہے۔(معجم اوسط،  ۵/۳۹۰، حدیث: ۷۷۱۱)

2۔  فرمایا:اللہ  پاک عاجزی کرنے والوں سے محبت اور تکبرکرنے والوں کو ناپسند فرماتا ہے۔( کنز العمال، کتاب الاخلاق، قسم الاقوال، ۲/۵۰، حدیث: ۵۷۳۱، الجزء الثالث)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول اسلامی بہنو!ہم بزرگوں کے دل جوئیاں  کرنے کے واقعات سن  ر ہی تھیں۔ ان کے واقعات  کوسن کر یوں لگتا ہے کہ وہ دوسروں کی دل جوئی کرنے کا کوئی موقع جانے نہیں دیتے تھے۔

چنانچہ غزالیِ زماں، رازیِ دوراں، حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بھی دل جوئی کے خوگر تھے، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ زبردست عالمِ دین اور اللہ کے ولی تھے، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ صحیح معنوں میں اخلاقِ نبوی کا عملی نمونہ تھے، غریب پروری، رحمدلی،  ہمدردی، خیرخواہی اور  مہربانی سمیت کئی عمدہ اوصاف میں اپنی مثال آپ تھے۔

دل جوئی کا حَسِین انداز!

منقول ہے کہ ایک بار ایک صاحب نے اپنے بھانجے کی شادی میں کاظمی شاہ صاحب رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو مدعو (Invite)کیا اور نکاح پڑھانے کی درخواست کی۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے منظور فرمالی۔ نکاح کے لیے