Book Name:Balaoun Say Hifazat ka Tariqa

ہے اوراس عبادت کی توفیقاللہ پاک انہی لوگوں کو دیتاہے، جن کے دلوں میں غریبوں اور مساکین کی حاجت پوری کرنے کا جذبہ ہوتاہے۔جو لوگ اپنی زکوۃ وغیرہ ادا نہیں کرتے،وہ اپنا پیٹ بھرنے اوربینک بیلنس (Bank Balance)بنانے کی فکرمیں مگن رہتے ہیں،شایدوہ یہ  سمجھتے ہوں گے کہ جس طرح ان کا اپنا پیٹ بھرا ہوا ہے،اسی طرح دوسروں کا  پیٹ بھی  بھراہوگا۔ کنجوسی کس قدرخطرناک بیماری ہے۔ آئیے!اس بارے میں 3 فرامین مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے اور عبرت حاصل کیجئے چنانچہ

1۔   ارشاد فرمایا: کنجوسی جہنم میں ایک درخت ہے، جو کنجوس ہے اُس نے اس کی ٹہنی پکڑ لی ہے، وہ ٹہنی اُسے جہنم میں داخل کیے بغیر نہ چھوڑے گی۔(شعب الایمان،۷/۴۳۵، الحدیث: ۱۰۸۷۷)

ارشادفرمایا:مالدارکنجوسی کرنے کی وجہ سے بِلا حساب جہنم میں داخل ہوں گے۔(فردوس الاخبار، باب السین، ۱/۴۴۴، حدیث: ۳۳۰۹)

ارشاد فرمایا:ہر وہ دن جس میں بندے صبح کو اُٹھتے ہیں تو اس میں2 فرشتے اُترتے ہیں،ان میں سے ایک فرشتہ کہتا ہے:اے اللہ پاک!(اپنی راہ میں)خرچ کرنے والےکواس کا بدلہ عطا فرما اور دوسراکہتا ہے:اے اللہ پاک! کنجوسی کرنے والے کے مال کو برباد فرما۔( بخاری، کتاب الزکاۃ، باب قول اللہ تعالی:(فَاَمَّا مَنْ اَعْطٰی)…الخ، ۱/۴۸۵، حدیث:۱۴۴۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقان رسول!آپ نےسناکہ کنجوس شخص  کتنا بڑا بد بخت ہوتا ہے کہ کنجوسی کا مظاہرہ کرکے خود کوجہنم کا حق دار ٹھہراتا ہے اور معصوم فرشتوں کی دُعائے ہلاکت سے اس کا مال برباد ہوتاہے لہٰذا عافیت اسی میں ہے کہ مال کے حقوق ادا کیے جائیں اور دل کھول کر صدقہ و خیرات کرنے