Book Name:Sadqy Kay Fwaeed

            والے سے تَکَبُّر وتَفَاخُر(بڑائی اور فخر کرنے کی بُری عادت)دُور کردیتا ہے۔(المعجم الکبير ،۱۷/۲۲، حديث:۳۱)

.7فرمایا:اِنَّہَا حِجَابٌ مِّنَ النَّارِ لِمَنِ احْتَسَبَہَا یَبْتَغِیْ بِہَا وَجْہَ اللہِ ،جو اللہ کی رِضا کی خاطِر صَدَقہ کرے تو وہ (صَدَقہ) اُس کے اور آگ کے درميان پردہ بن جاتا ہے۔(مجمع الزوائد،کتاب الزکاة، باب فضل الصدقة،۳/ ۲۸۶، حدیث: ۴۶۱۷)

.8فرمایا:اِنّ الصَّدَقَۃَ لَتُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ وَ تَدْفَعُ مِیْتَۃَ السُّوْ ءِ بے شک صَدَقہ ربّ کے غضب کو بُجھاتا اور بُری مَوْت کو دفع کرتا ہے۔(ترمذی، کتاب الزکاۃ، باب ما جاء فی فضل الصدقة، ۲/ ۱۴۶، حديث:۶۶۴)

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ان احادیثِ طیبہ سے معلوم ہوا کہ ٭صَدَقہ بُرائیوں کے دروازے بند کرتا ہے۔ ٭صَدَقہ دینے والا قیامت کے دن اپنے صدقے کے سائے میں ہوگا۔ ٭صَدَقہ قَبْر کی گرمی سے بچاتا ہے۔ ٭صَدَقہ گُناہوں کو ایسے مِٹا دیتا ہےجیسے پانی آگ کو ۔ ٭صَدَقہ بلاؤں کو روکتا ہے۔ ٭صَدَقہ عُمْر میں بَرکت کا سبب بنتا ہے۔ ٭صَدَقہ بُری مَوت اور بُرے خاتمے سے بچاتا ہے۔ ٭صَدَقہ تکبّر اور غرور کی عادت(Habit) کا خاتمہ کرتا ہے۔ ٭صَدَقہ آگ سے رُکاوٹ بنتا ہے۔ ٭صَدَقہ اللہ پاک کے غضب کے بجھاتا ہے۔اَلْغَرَض!صدقہ کئی بھلائیوں کے دروازے کھولتا ہے اور صدقہ کئی بُرائیوں کے دروازے بند کرتا ہے۔  

دے نَزْع و قبر و حشر میں ہر جا اَمان اور

دوزخ کی آگ سے بچا یا ربِّ مُصطفےٰ

(وسائلِ بخشش مُرمّم ،ص۱۳۲)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد