Book Name:Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar
ہم گناہگاروں کی شفاعت کرنےوالاآقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےایک موقع پرارشادفرمایا:مَا نَفَعَنِیْ مَالٌ قَــطُّ مَا نَفَعَنِیْ مَالُ اَبِیْ بَکْرٍیعنی مجھے کسی کےمال نے اتنا فائدہ نہیں پہنچایا،جتناابُوبکرصِدِّیقکے مال نے فائدہ پہنچایا۔فَبَـكىٰ اَبُو بَكْرٍ وَقَالَ هَلْ اَنَا وَمَالِي اِلَّا لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ(یہ سُن کر)حضرت سَیِّدُنا ابُوبکرصِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ رونے لگے اورعرض کی:یارَسُولَ اللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ !آپ ہی تو میری جان اورمیرے مال کے مالک ہیں۔([1])
اللہکی رحمت بن کرآنےوالےآقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےحضرت ابوبکرصِدِّیْقرَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے ارشادفرمایا:اَنْتَ صَاحِبِیْ عَلَی الْحَوْضِ وَ صَاحِبِی فِی الْغَارِ یعنی تم حوضِ کوثرپراورغارِثورمیں میرے ساتھی ہو ۔([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری ا سلامی بہنو! اللہ پاک نے حضرت سَیِّدُنا صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو خَیرخواہی،نُورِ فِراست، شفقت و مہربانی سمیت بہت سی خوبیوں سے نوازا تھا۔ آپ کی شَخْصِیَّت میں ایک شاندار خوبی یہ بھی تھی کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ خُوش اخلاقی کےپیکر تھے،آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُاپنےساتھ بُرا سُلوک(Bad treatment) کرنے والوں سے بھی بدلہ نہ لیتے تھے۔چنانچہ