Book Name:Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar

عَلَیْہِ السَّلَام  کےساتھ ہونےوالی گفتگوسننے کی سعادت حاصل کرتے تھے ۔(تاریخ الخلفاء، ۴۶ ملخّصاً) ٭صدیقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ ہی وہ صحابی ہیں  جوسرکار عَلَیْہِ السَّلَامکوسب سےزیادہ محبوب تھے۔(بخاری، ۲/۵۱۹ملخّصاً) ٭صدیقِ اکبر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ ہی تمام نبیوں اور رسولوں کے بعد سب سےافضل انسان  ہیں۔(فیضان صدیق اکبر،503)٭آقاعَلَیْہِ السَّلَامنےفرمایا:اچھی خصلتیں تین سوسا ٹھ(360)ہیں،صدیقِ اکبررَضِیَ اللہُ عَنْہنے عرض کیا: کیا میرے اندر بھی ان میں سے کوئی خصلت موجود ہے؟فرمایا:اے ابوبکر! تمہارے اندر تو ساری خصلتیں موجود ہیں۔(تاریخ مدینۃ دمشق،۳۰/۱۰۳ملتقظاً)

پڑوسی سے جھگڑا  مَت کرو

پیاری پیاری ا سلامی بہنو!  آپ نےسناکہاللہپاک نےحضرت سَیِّدُناابُوبکرصِدِیقرَضِیَ اللہُ عَنْہکو کتنی خصوصیات سے نوازا تھا،ان خصوصیات کے  علاوہ بھی آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُبے شمار خصائص کے مالک  تھےآپرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کاایک بہت ہی پیارا وَصف یہ تھا کہ آپ پڑوسیوں کے حق میں   نہایت نرم دل تھے، جیساکہ حضرت سَیِّدُناعبدُ الرحمن بِن قَاسِمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاپنےوالِدسےرِوایَت کرتےہیں کہ ایک بار حضرتِ سَیِّدُناابُوبکرصِدِّیقرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ اپنے بیٹےحضرت سَیِّدُناعبدُالرحمن بن ابُوبکررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہکےپاس سےگُزرے تو وہ اپنےپڑوسی کوڈانٹ رہےتھے،آپ نےان سےفرمایا:اپنےپڑوسی کےساتھ جھگڑا مت کرو،کیونکہ یہ تویہیں رہےگا،لیکن جولوگ تُمہاری لڑائی کودیکھیں گے وہ یہاں سےچلےجائیں گے۔ (کنز العمال، کتاب الصحبۃ ، باب فی حقوق تتعلق بصحبۃ الجار، الجزء:۹،۵/۷۹،حدیث:۲۵۵۹۹)

پڑوسی کےحُقُوق

 پیاری پیاری ا سلامی بہنو! سناآپ نےکہ حضرت سَیِّدُناصِدِیقِ اکبررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ نے جب