Book Name:Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری ا سلامی بہنو! بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتی ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمتصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سےمَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

صِلَۂ رِحمی کے مَدَنی پھول

پیاری پیاری  اسلامی بہنو! بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے صِلۂ رِحمی کے بارے میں چند مدنی پھول سُننے کی سعادت حاصِل کرتی ہیں۔پہلے دو فرامین مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ملاحظہ کیجئے: (1):ہر حُسن ِ سُلوک صَدَقہ ہے غنی کے ساتھ ہو یا فقیر کے ساتھ۔(مجمع الزوائد ، کتاب الزکوٰۃ ، باب کل معروف صدقۃ،۳/۳۳۱،رقم:۴۷۵۴)(2):جس نے والدین سے حُسْنِ سُلوک کیا اُسے مبارَک ہو کہ اللہ پاک نے اُس کی عُمْر بڑھادی۔(مستدرک،کتاب البروالصلۃ،باب من بروالدیہالخ،۵/۲۱۳، حدیث: ۷۳۳۹)  ٭صِلَۂ رِحم واجِب ہے اور قَطْعِ رِحم حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔(بہار شریعت، ۳/۵۵۸) ٭رشتے داروں کے ساتھ اچّھا سُلوک اِسی کا نام نہیں کہ وہ سُلوک کرے تو تم بھی کرو،یہ چیز تو حقیقت میں مُکافاۃ یعنی اَدلا بَدلا کرنا ہے کہ اُس نے تمہارے پاس چیز بھیج دی تم نے اُس کے پاس بھیج دی،وہ تمہارے یہاں آیا تم اُس کے پاس چلے گئے۔حقیقتًا صِلَۂ رِحمی یہ ہے کہ وہ کاٹے اور تم جوڑو،وہ تم سے جُدا ہونا چاہتا ہے اور تم اُس کے ساتھ رشتے کے حُقُوق کی رعایت و لحاظ کرو۔ (رَدُّالْمُحتار، ۹/۶۷۸)٭صِلَۂ رِحمی کی


 

 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵