Book Name:Bazurgan-e-Deen Ka Jazba-e-Islah-e-Ummat

کی دعوت کی دُھوم مچانے کاذہن بنائیے،چنانچہ

پڑوسی کو گناہ سے نہ روکنے کا وبال

حضرت سیِّدُنا مالِک بن دِیناررَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ فرماتے ہیں: تَورا ت شریف میں لکھا ہُوا ہے کہ جس کا پڑوسی گُناہوں میں مُبْتَلا  ہواوروہ(اس کو روکنے کی قدرت ہونے کے باوُجود) نہ روکے تووہ بھی اُس گُناہ میں شریک ہے۔(الزھد لامام احمد،کتاب الزھد،ص۱۳۴،رقم:۵۲۷)

کٹے ہوئے کانوں والا بہرہ

حضرت سَیِّدُنااَنَس بن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ   عَنْہُ  فرماتے ہیں: جو کوئی سُنے کہ فُلاں شَخْص گُناہ کا مُرْتَکِب ہُوا اور پھروہ(اسے اس گناہ سے روکنے کی قدرت ہونے کے باوُجود)اُس گُناہ کرنے والے کونہ روکے تو قِیامت کے روز وہ کٹے ہوئے کانوں والا بہرا ہوگا۔(تنبیہ المغترین،الباب الرابع …الخ،ومن اخلاقھم:امرھم بالمعروف …الخ، ص۲۳۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارے بُزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن دیگر نیک کاموں کے ساتھ ساتھ اِصْلاحِ اُمَّت کے  مَدَنی جذبے سےمالا مال تھے،اُن کے دل ہمیشہ اُمَّت  کی اِصْلاح کے لئےبے قراررہا کرتے تھے،اُن کااِصْلاحِ اُمّت کا انداز رِقَّت و سوز سے بھرپُور ہُواکرتا  تھا،اگر کوئی شخص اِن سے راہ چلتے بلکہ دورانِ سَفَر بھی نَصِیْحَت طلب کرتا تو یہ حضرات تاخِیر نہ فرماتے بلکہ اُسی وَقْت خَوْفِ خُدا کی گہرائیوں  میں ڈُوب کر اور رو رو کر اُسے اِخْلاص سے بھرپور”اِصْلاح کے  مَدَنی