Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat

 

چُغلی سے گھر کی بربادی

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کے رِسالے”گناہوں کی نحوست“کے صَفْحہ نمبر 71پر ہے:ایک شخص نے کسی کے ہاتھ اپنا ایک غُلام فروخت کیا اور خریدار کو کہہ دیا کہ اس غُلام میں اورکوئی عَیب نہیں، البتہ! چُغل خوری کی عادت ہے۔خریدار نے اُس عیب کو حقیر(یعنی معمولی) جان کر اُسے خریدلیا، وہ غلُام اُس شخص کی خدمت میں رہنے لگا۔ ایک روز وہی غلام اپنے آقا کی بیوی کے پاس گیا اور کہا:اے بیگم صاحبہ! مجھے افسوس ہے کہآپ کے میاں کو آپ سے کچھ مَحبّت نہیں۔ اب اُن کا اِرادہ ہے کہ کوئی لونڈی خرید کر اُس کے ساتھ عیش کریں اور آپ کو بالکل چھوڑ دیں، اگر آپ کی خواہش ہوتو میں آپ کو ایسی ترکیب بتاؤں جس سے اُن کادِل آپ کی طرف مائل ہوجائے اور آپ سےمَحبَّت کرنے لگیں۔بیوی نے پوچھا:وہ کیا ترکیب ہے؟ غلُام نے کہا:آج رات جب آپ کے میاں سوجائیں تو اُسترا لے کر گلے کے پاس سے اُن کی داڑھی کے کچھ بال مُونڈ لینا اور اُن بالوں کو اپنے پاس رکھناپھر میں ترکیب بتادوں گا۔اِس کےبعد غُلام اپنے آقا کے پاس آیا اور کہنے لگا:حُضور! میں نے آج بی بی کو ایک غیر شخص کےساتھ میل جول کرتے ہوئے دیکھا ہے اور وہ آپ کوقتل کر ڈالنے کی فِکر میں ہے۔ اگر آپ میرے قَول کی تصدیق چاہتے ہیں تو آج رات کو آنکھیں بند کر کے لیٹے رہیں اور اپنے کو سوتا ہوا بنالیں۔غُلام کی بات سے اُس کے دل میں شک پید ا ہوگیا۔رات کو اُس نے ویسا ہی کیا۔عورت سمجھی کہ سو رہا ہے ،لہٰذا وہ اُسترا لے کر داڑھی کے بال مُونڈنے کے لئے بڑھی،شوہر کا خیال پُختہ ہوگیا کہ واقعی وہ عورت اُسے قتل کرنا چاہتی ہے،وہ فوراً اُٹھ کھڑا ہوا اور اُسترا چھین کر عورت کو مارڈالا۔ عورت کے عزیز و اَقارب کو معلوم ہوا تو دوڑے آئے اور اس شخص کو قتل کردیا۔پھر دونوں کے عزیز و اقارب میں باہم لڑائی ہوئی اور ایک