Book Name:Chughli Ka Azaab-o-Chughal Khor Ki Mozammat

نہیں کرنا چاہئے  اگر ہم بزرگانِ دین کی سیرت کا مطالعہ کریں تو ہمیں یہ مدنی پھول ملے گا کہ ان کے پاس جب کوئی ایسی خبر لاتا جو کسی کے خلاف ہوتی تو یہ حضرات اس کی خبر کو بلاتحقیق مان لینے کے بجائے اس کی اصلاح کرتے ہوئے اسے نصیحت کے مدنی پھولوں سے نوازتے تھے۔آئیے!اس ضمن میں   چندسبق آموز واقعات ملاحظہ کیجئے،چنانچہ

چغل خور کبھی سچا نہيں ہو سکتا

       حجۃ الاسلام حضرت سَیِّدُنا امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نقل فرماتے ہیں:حضرتِ سیِّدُنا امام محمدبن شِہاب زُہریرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِ ایک مرتبہ بادشاہ سلیمان بن عبدالملک کے پاس تشریف فرما تھے کہ ایک شخص آیا،بادشاہ نے کچھ ناپسندیدگی کے ساتھ اُس سے کہا: مجھے پتا چلا ہے تم نے میرے خلاف فُلاں فُلاں بات کی ہے!اُس نےجواب دیا:میں نےتو ایسا کچھ نہیں کہا۔بادشاہ نے اِصرار کرتےہوئےکہا: جس نے مجھے بتایا ہے،وہ(کیسے جُھوٹ بول سکتا ہے بَہُت)سچا آدمی ہے۔حضرت سیِّدُناامام زُہریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہِنے بادشاہ کومخاطب کر کےفرمایا:(آپ کو جس نے اِس طرح کی خبر دی وہ توچغلی کھانے والا ہوا اور) چُغل خورکبھی سچّا ہونہیں سکتا!یہ سُن کربادشاہ سنبھل گیااور کہنےلگا:حُضُور!آپ نےبالکل درست فرمایا۔پھر اُس شخص سےکہا:اِذْھَبْ بِسَلَامٍیعنی تم سلامتی کےساتھ لوٹ جاؤ۔ (اِحیاءُ الْعُلوم،۳/۱۹۳)

سَیِّدُنا عمر بن عبد العزیز کا طرزِ عمل

                             امیرُالْمُومِنِین حضرت سَیِّدُناعمر بن عبدالعزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی خدمتِ بابَرکت میں ایک شخص حاضِر ہوااوراُس نےکسی کےبارےمیں کوئی منفی(Negative)بات کی۔آپ نےفرمایا:اگرتم چاہوتوہم تمہارے مُعامَلے کی تحقیق کریں! اگر تم جھوٹےنکلےتواِس آیتِ مبارَکہ کے مِصداق قرار پاؤگے: