Book Name:Faizan-e-Ashaab-e-Suffa

سے پہلے جنت میں داخل ہوجائیں گے،  جو غریب پریشان حال ہوتے ہیں، ان کی دعا جلد قبول ہوتی ہے، غریبوں کو حساب دینے میں آسانی ہوگی،غریبوں کی خواہشات بھی بسااوقات کم ہوتی ہیں۔ اللہ پاک ہمیں ہر حال میں خوش رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

غربت نعمت ہے یا زحمت

اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت!بظاہر غربت ہمارے مُعاشرے میں ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے، یقیناً وہ غربت جو بندے کو دِین اور شریعت سے دُور کردے اچھی نہیں،جبکہ وہ غربت جو بندے کو شریعت کی پیروی، تَوَکَّل عَلَی اللہاور خودداری پر اُبھارے، یقیناً وہ اللہ پاک کی نعمت ہے۔ ایسی غربت ہی نبیِ رحمت، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی چاہت، بہت ساری فضیلت اور بے شمار فوائد کا باعث ہے، اسی وجہ سے اللہ والوں نے غربت کو پسند فرمایا  اور مال و دولت کماکر اس سے نکلنے کی کوشش نہیں فرمائی۔ اَصْحابِ صُفّہ کی روشن مثال ہمارے سامنے ہے، ان پاکیزہ لوگوں کے لیے مال و دولت جمع کرنا، کاروبار و بازار سے تعلق رکھنا کچھ مشکل نہ تھا لیکن انہوں نے ایسی چیزوں سے منہ موڑ کر اور صرف دِین کی راہ کےلیے خود کو وقف کر کے پیش آنے والی غربت کو برداشت کر کے یہ سبق دیا ہے کہ وہ غربت اچھی ہے جو بندے کو نیکیوں کی طرف لے جائے، وہ غربت اچھی ہے جو بندے کو مال و دولت کی حرص سے آزاد کر دے، وہ غربت اچھی ہے جو علمِ دین سیکھنے کا سبب بن جائے، وہ غربت جو نیک اعمال پر اُبھارے، مال و دولت کی لالچ سے لا کھ گُنا بہتر ہے۔

وہ غریب شخص جو اپنی غربت پر صبر کرے، مال جمع کرنے کے چکّروں سے دُور رہے، امیروں اور