Book Name:Maa Baap Ko Satana Haram Hai

ترقیاں عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

زُلفوں اور سر کے بالوں وغیرہ  کی سنتیں اور آداب

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!آئیے!شیخ طریقت،امیراہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکےرسالے 163مدنی پھول“سے زلفوں اور سر کے بالوں وغیرہ کی سنتیں اور آداب سنتےہیں:٭نبیِ کریم صَلَّی اللہُ   عَلَیْہِ وَاٰ لِہٖ وَسَلَّمَ کی مبارَک زُلفیں کبھی نصف (یعنی آدھے) کان مبارَک تک تو٭ کبھی کان مبارَک کی لَو تک اور٭ بعض اوقات بڑھ جاتیں تومبارَک شانوں یعنی کندھوں کوجھوم جھوم کرچومنےلگتیں۔(الشمائل المحمدیۃ،ص۳۴،۳۵ ،۱۸)۔٭صَدرُالشَّریعہ،بَدرُالطَّریقہ حضرت علّامہ مولانامفتی محمدامجدعلی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ فرماتے ہیں:مرد کویہ جائز نہیں کہ عورَتوں کی طرح بال بڑھائے، بعض صوفی بننے والے لمبی لمبی لٹیں بڑھا لیتے ہیں جو اُن کے سینے پر سانپ کی طرح لہراتی ہیں اور بعض چوٹیاں گُوندھتے ہیں یا جُوڑے(یعنی عورَتوں کی طرح بال اکٹّھے کر کے گدّی کی طرف گانٹھ) بنالیتے ہیں یہ سب ناجائز کام اور خِلاف شَرع ہیں۔(بہارِ شریعت،۳/۵۸۷)٭چھوٹی بچیوں کے بال بھی مردانہ طرز پر نہ کٹوایئے، بچپن ہی سے ان کو لمبے بال رکھنے کا ذہن دیجئے۔٭سُنّت یہ ہے کہ اگر سر پربال ہوں تو بیچ میں مانگ نکالی جائے۔(بہارِ شریعت، ۳/۵۸۷)

 ) اعلان :(

زُلفوں اور سَر کے بالوں کی بقیہ سنتیں اور آداب   تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو  جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد