Book Name:Ita'at-e-Mustafa

فرمان ِ باری ہے :

وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ(۱)

تَرْجَمَۂ کنزالعرفان:اور اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو اگر تم مومن ہو۔

حکیمُ الاُمَّت حضرت مُفْتی احمد یارخان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اللہ کریم اوراس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت میں فرق یہ ہے کہ ربِّ کریم  کی اِطاعت صِرْف اس کے دئیے گئے حکم میں ہوگی،اس کے کاموں میں اِطاعت نہیں ہوسکتی، لیکن حُضُورعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی اِطاعت تین(3) چیزوں میں کی جائے گی۔(1)آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کیے گئے کاموں میں،(2)بیان کردہ فَرامین میں اور(3)آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سامنے جو کام ہوا اورحُضُورعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامنے منع نہ فرمایا،اس میں بھی اِطاعت ہوگی۔یعنی مُصْطَفٰے کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جوفرمادیا،اس کو مانو،حُضُور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے جو کچھ خُود کر کے دکھا یا اسے بھی  مانو! اورجوکسی کو کرتے ہوئے دیکھ کر منع نہ فرمایا اسے  مانو!مزیدفرماتے ہیں:رَسُوْلُاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت کا حکم فرمانے سے یہ نہ سمجھا جائےکہ اگر حُضُور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی اِطاعت نہ کی گئی تو اُن کا کچھ نُقْصان ہو گا،وہ تو اپنا فرض ِ تبلیغ اَدا فرما چکے، اب نہ ماننےاور اطاعتِ مُصْطَفٰے نہ کرنے کا وَبال تم پر ہے۔ (شانِ حبیب الرحمان، ص۶۶، ملخصاً،ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہکریم نےانسانوں کوزِندگی گُزارنےاوردُنیا وآخرت کی کامیابی پانے کیلئےاپنی اوراپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی اِطاعت وفرمانبرداری کاحکم دیا ہے اور ساتھ ہی یہ اِخْتیار بھی دیا ہے کہ اَحکام ِاِلٰہی پرعمل کرتے ہوئے اس کےفرمانبرار بندے بن  کر چاہیں توجنَّت  کی