Book Name:Aala Hazrat Ka Tasawwuf

میں ولی ِکامل کےمنصب پر فائز تھے۔یادرکھئے!تصوف اتباعِ شریعت کانام ہے،تَصَوُّف گناہوں سے بچنےکا نام ہے، تَصَوُّف سُنّتوں پر عمل پیرا ہونے کا نام ہے، تَصَوُّف رِضائے الٰہی پانےوالےکام کرنےکا نام ہے، تَصَوُّف حقوقاللہکی پاسداری کانام ہے، تَصَوُّف حقوق العبادکی پابندی(یعنی بندوں کے حقوق پورے)  کرنے کانام ہے، تَصَوُّف دِینِ اسلام پر عمل کا نام ہے، تَصَوُّف نمازوں کی پابندی کانام ہے۔تصوف فرض وواجب اورمستحب کو اپنانےکانام ہے،تصوف مسلمانوں کی پریشانیوں کو حل کرنےکا نام ہے،تصوف حسنِ اخلاق کانام ہے،تصوف مسلمانوں کی خیر خواہی کانام ہے۔تصوف نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کا نام ہے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ!ہمارےاعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نام کےنہیں بلکہ حقیقی صوفی تھے اور تصوف کی علامات آپ کی ذاتِ پاک میں پورے طور پر پائی جاتی تھیں اور مسلمانوں کی خیر خواہی کا جذبہ آپ کے سینے میں کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا۔آئیے! اس ضمن میں ایک  ایمان افروز واقعہ سنئےاور اس سے مدنی پھول چنئے،چنانچہ

عیاد ت کے لئے شہر سے باہر گئے

ایک مرتبہ شیر پورضلع پیلی بھیت(ہند) کےدو(2)صاحبان جو اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے بڑے  عقیدت مندتھے، اُن کےرشتہ داروں میں کوئی عورت بیمارہو ئیں توشیرپورسےکچھ لوگ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکو لینےکیلئےآئےاور ساتھ چلنے کیلئے بے حد اصرار کیا۔ اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے ان کے ساتھ چلنے کا وعدہ فرما لیا،اسٹیشن پر بہت سے لوگ استقبال  کیلئے موجو د تھے،آپ کو بڑے آرام وعافیت کےساتھ لےگئے،جیسےہی اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہوہاں پہنچےایک صاحب