Book Name:Huzur-e-Pak Ki Ummat Ki Khasusiyaat

کتاب کے اندر بھی اس عظیم اُمّت کے فضائل و کمالات اور شاندار خصوصیات کو بیان کیا گیا ہے،حتّٰی کہ جب موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو علم ہواکہ یہ تمام فضائل و کمالات امتِ سرکار کے ہیں توآپ  عَلَیْہِ السَّلَام  نے اللہ پاک کی بارگاہ میں اس اُمَّت کو اپنی اُمَّت بنانے کی اِلتجا(Request) پیش  کی مگر جب اس کی اجازت نہ ملی تو پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے  اُمَّتِ محبوب میں شامل ہونے کی خواہش کا اِظہار ان الفاظ میں کیا کہکاش!میں حضرت سیِّدُنا محمدِمصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےاصحاب  میں سے ہوتا۔“اللہ پاک کا کروڑہا کروڑ احسان ہے کہ اس نے رسول کریم،رءوف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے صدقے میں ہمیں مسلمان بنایا اورہمیں رحمتِ کونین،نانائے حسنین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اُمت میں شامل فرما کر ہم پر اتنا بڑااحسان فرمایا ہے کہ اگر ہم اس کے اس احسان پرساری زندگی بھی اس کاشکر بجالاتی  رہیں تب بھی اس کا حق ادا نہ کرپائیں۔

امیر ِاہلسنتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنے مشہورِ زمانہ نعتیہ دیوان”وسائل بخشش“میں لکھتے ہیں کہ

شکر تیرا کہ اُن کی امّت میں

مجھ کو اے ذوالجلال رکھا ہے

(وسائل بخشش مرمم،ص۴۴۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اُمّتِ سرکار کے افضل ہونے کی وجہ

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! جس طرح حضور(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)تمام رسولوں کے سردار اور سب سے افضل ہیں، بِلا تشبیہ حضور(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کے صدقہ میں حضور(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم) کی اُمت تمام اُمتوں سے افضل۔(بہارِشریعت،١/٥٤)اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ!ہم کتنے خوش نصیب ہیں کہ اللہ کریم کے پیارے حبیبصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا دامنِ کرم ہمارے ہاتھوں میں آیا یقیناً ہمارے پیارے پیارے آقا ،مکی مدنی مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمتمام انبیائے کرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام میں سب سے افضل ہیں۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے صدقے میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی اُمت بھی پچھلی تمام اُمتوں سے افضل ہے اور افضلیت کی وجہ ہر گز ہرگز یہ نہیں کہ اس اُمت میں کثرت سے سرمایہ دار ہوں گے ، اِن میں انجینئراور ڈاکٹرکثیر ہوں گے ،نہ ہی فضیلت کی یہ وجہ ہے کہ یہ جنگجو اور بہادر اور قوی ہوں گے یا یہ اِس لیے افضل ہیں کہ نہایت ہی چالاک و زِیرک ہوں گے بلکہ اِن کی افضلیت کی وجہ تو یہ ہے کہ یہ نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے کے اَہم مَنْصَب پر فائز ہیں چنانچہ پارہ 4،سورۂ آلِ عمران کی آیت نمبر110میں خدائے رحمٰن کا فرمانِ عالیشان ہے :

كُنْتُمْ  خَیْرَ  اُمَّةٍ  اُخْرِجَتْ  لِلنَّاسِ   تَاْمُرُوْنَ  بِالْمَعْرُوْفِ  وَ  تَنْهَوْنَ  عَنِ  الْمُنْكَرِ  وَ  تُؤْمِنُوْنَ  بِاللّٰهِؕ