Book Name:Huzur-e-Pak Ki Ummat Ki Khasusiyaat

کا ارادہ کریں گےتوکہیں گے:اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ہم اس کام کو کریں گے۔حضرت سیِّدُناموسیٰعَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی:’’اےمیرےپروردگار!اسے میری اُمَّت بنادے۔اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: اےموسیٰ!وہ احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی اُمَّت ہے۔حضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَامنے عرض کی:اےربّ کریم!میں نے تورات میں ایسی اُمَّت کا ذکر پایا جن کی دعائیں قبول ہوں گی اوران کےحق میں دعائیں قبول کی جائیں گی،ان کی سفارش قبول ہوگی اوران کےحق میں سفارش قبول کی جائےگی۔یہ کہہ کرحضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی:الٰہی!تو انہیں میری اُمّت بنادے۔اللہ پاک نےارشادفرمایا:اےموسٰی!وہ احمدِ مجتبیٰ، محمدِمصطفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی امت ہے۔

حضرتِ سیِّدُنا موسیٰعَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی:اےربّ کریم!میں نےتورات میں ایسی امت کا ذکر پایا ہے جو بلندی پر چڑھیں گےتواللہ پاک کی کبریائی بیان کریں گےاور جب کسی وادی میں اُتریں تو اللہ پاک کی حمدوثنابیان کریں گے،ان کےلئےپوری زمین پاک ہوگی اوروہ جہاں بھی ہوں ساری زمین ان کےلئےقابل نمازہوگی،وہ  ناپاکی سے پاکی حاصل کریں گے، جہاں پانی(Water) نہ پائیں گےوہاں  مٹی سے پاکی حاصل کرناان کے لئے ایسا ہوگا جیسےپانی سےاوربروزِقیامت وضو کے اثر سے ان کے اعضائے وضو چمکتے ہوں گے۔یہ کہہ کرحضرت سیِّدُنا موسٰیعَلَیْہِ السَّلَامنےعرض کی:اے میرے پروردگار!توانہیں میری اُمَّت بنادے۔اللہ پاک نے ارشادفرمایا:اےموسٰی!وہ احمدِمجتبیٰ،محمدِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اُمَّت ہے۔حضرت سیِّدُنا موسیٰعَلَیْہِ السَّلَامنےعرض کی:’’اے ربّ کریم!میں نے(تورات میں) ایسی امت کا ذکر پایاہے کہ جب وہ کوئی نیک کام کرنے کا ارادہ کریں گے توان  کے لئے ایک نیکی لکھ دی جائے گی اورجب وہ نیکی کر لیں گےتو ان کی نیکی کو10سے 700 گنا تک بڑھا دیا جائے گااوراگرکسی گناہ کاارادہ کریں گےتوان کےلئےکچھ نہیں لکھا جائے گا اور اگر گناہ کا اِرتکاب کربیٹھیں گےتو اُن کےلئےصرف وہی گناہ لکھاجائےگا۔‘‘یہ کہہ کرحضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی:’’اے میرےپروردگار!توانہیں میری اُمَّت بنادے۔‘‘اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:’’اےموسٰی! وہ اَحمدِمجتبیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی اُمّت ہے۔حضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نےتورات میں دیکھاتوبارگاہِ الٰہی میں عرض کی:’’اےاللہ پاک!میں نے ایک اُمَّتِ مرحُومہ کا ذکر پایا جو کمزورہونےکےباوجودکتابُ اللہکےوارث ہوں گےاور تونے انہیں چن لیا ہے،ان میں سے کوئی اپنی جان پرظلم کرنے والاہوگا ، کوئی درمیانی راہ چلنے والاہوگا اور کوئی نیکیوں میں سبقت کرنے والا ہو گا،میں نے ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں پایا جس پر رحم نہ کیا گیا ہو۔‘‘یہ کہہ کرحضرت سیِّدُناموسٰیعَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی:’’اےپاک