Book Name:Tabarukaat Ki Barakaat

کے قریب  (Near) نمازپڑھنےکاحکم ارشاد فرمایا،   چنانچہ اللہ پاک پارہ1سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 125 میں ارشاد فرماتا ہے:

وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰهٖمَ مُصَلًّىؕ- (پ۱،  البقرۃ: ۱۲۵)                                                        تَرْجَمَۂ کنز الایمان: اورابراہیم کےکھڑےہونےکی جگہ کو  نماز کا مقام بناؤ۔

حکیم الامت،   حضرت مفتی احمدیارخان نعیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں: مقامِ ابراہیم وہ پتھر ہےجس پرکھڑےہوکرابراہیمعَلَیْہِ السَّلَامُنےکعبۂ معظمہ کی تعمیرکی وہ بھی حضرتخَلِیْلُاللہعَلَیْہِ السَّلَامُکی برکت سے شَعَائِرُ اللہبن گیااوراس کی تعظیم ایسی لازم ہوگئی کہ طواف کےنفل اس کے سامنے کھڑے ہوکرپڑھنا سُنت ہوگئے۔ جب بزرگانِ دینرَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین کےقدم پڑجانے سے صفا مروہ اورمقامِ ابراہیم شَعَائِرُ اللہبن گئےاورقابلِ تعظیم ہوگئےتو انبیائےکرامعَلَیْہِمُ السَّلامواولیائے عظامرَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِینکی قبریں (Graves) ،  جس میں یہ حضرات دائمی قیام فرما ہیں یقیناً شَعَائِرُ اللہ ہیں اور ان کی تعظیم (ہرایک مسلمان پر) لازم ہے۔  (علم القرآن،  ص۴۸ ملتقطاً)

تفسیرِصراط الجنان“میں ہے: اس (آیت) سےمعلوم ہوا! جس پتھرکونبیعَلَیْہِ السَّلَام کی قدم بوسی حاصل ہوجائےوہ عظمت والاہوجاتاہے۔ یہ بھی معلوم ہوا! جب پتھر نبیعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکےقدم  مبارک لگنے سےعظمت والاہوگیا توحضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی ازواجِ مطہرات،   اہلِ بیت اور صحابَۂ کرامرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ کی عظمت کاکیا کہنا۔  (لہٰذا)  اس سےتبرکات کی تعظیم کا بھی ثبوت  (Proof)  ملتا ہے۔  (صراط الجنان،  ۱  /  ۲۰۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

8 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی  کام ”ہفتہ وارسنتوں بھرا  اجتماع “

 میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!  واقعی جو چیز بھی اللہ پا ک کے نیک لوگوں سے نسبت پا جائے وہ برکت والی ہو جاتی ہے۔  اپنے دلوں میں تبرکات کی اہمیت بڑھانے،  ان سےفیض حاصل کرنے،  ان کےادب واحترام کاجذبہ اپنےدلوں میں بیدارکرنےکے لئے عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اِسلامی کے  مَدَنی ماحول سے وابستہ ہو جائیے اور ذیلی حلقے کے8 مدنی  کاموں میں بڑھ چڑھ کر حِصّہ لیجئے۔ ذیلی حلقے کے 8 مَدَنی کاموں میں سے ایک  مَدنی کام”ہفتہ وار سنتوں بھرا اجتماع “بھی ہے۔ ٭اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ہفتہ وارسُنّتوں بھرےاجتماع میں تلاوت و نعت اور علمِ دین سے بھر پور سُنّتوں بھرا اصلاحی بیان سننے،  اجتماعی طورپر ذکرُ اللہ کرنے اور رِقّت انگیز دُعا میں اپنے گُناہوں سے تائب ہونے کے ساتھ ساتھ بُری صحبت سے بچنے اور اچھی صحبت اِخْتِیار کرنے کے مواقع بھی مُیسر آتے ہیں۔ ٭ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع کی برکت سے اسلامی بہنوں سےملاقات وسلامکی سُنَّت عام ہوتی ہے۔ ٭ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماعکی برکت