Book Name:Tabarukaat Ki Barakaat

القرآن،  ص۵۲،  ۵۳)  

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!  بیان کردہ واقعے سے معلوم ہوا! بزرگوں کے تبرکات کی اہانت و بے ادبی کرنا قہرِ قہار اور غضب ِ جبار کو دعوت دینا ہے کیونکہ قوم عمالقہ نے جب اس بابرکت صندوق کی بے ادبی کی تو ان پر ایسا قہرِ الٰہی کا پہاڑ ٹوٹا کہ وہ بلاؤں کے ہجوم سے بلبلا اٹھے اور انہیں اس بات کا یقین ہو گیا کہ ہم پر بلاؤں اور وباؤں کا حملہ اسی بابرکت صندوق کی بے ادبی کی وجہ سے ہوا ہے۔  چنانچہ اسی لئے ان لوگوں نے اس مقدس صندوق کو بیل گاڑی پر لاد کر بنی اسرائیل کی بستی میں بھیج دیا تاکہ وہ لوگ غضب ِ الٰہی کی بلاؤں سے نجات پالیں۔

اس واقعے سے یہ مدنی پھول بھی ملا کہ کوئی بھی قوم تب تک اللہ پاک کی رحمتوں اور نعمتوں سے حصہ پاتی رہتی ہے جب تک وہ اس کی اطاعت اور فرمانبرداری کرتی رہے۔  جب وہ اللہ پاک کی نافرمانی اور گناہوں میں مبتلا ہوجائے تو دنیا اور آخرت کی کئی پریشانیاں ان کا مقدر بن جاتی ہیں،   جیسا کے بنی اسرائیل کے ساتھ ہوا کہ جب تک وہ انبیائے کرام عَلَیْہِ السَّلَام کے تابعدار (Obedient)  رہے،   ان کی بیان کردہ باتوں پر عمل کرتے رہے اور ان کے احکامات کی پیروی کرتے رہے تو نہایت سکون اور اطمینان سے رہے لیکن جیسے ہی انہوں نے انبیائے کرام عَلَیْہِ السَّلَام کے بتائے ہوئے احکاماتِ الٰہیہ سے منہ موڑاذلتیں اور رسوائیاں ان کا مقدر بن گئیں۔   اگر غور کیا جائے تو آج مسلمانوں کی بھی یہی حالت ہے۔  صدیوں تک مسلمان دنیا پر غالب رہے اور ہر میدان میں ترقی کرتے رہے۔  لیکن جب سے قرآنِ کریم کے احکامات اور  اس کی تعلیمات پر عمل سے دور ہونے لگے اور سرورِ دوعالم،   نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت و فرمانبرداری سے رو گردانی شروع کر دی اور اسلامی احکامات سے منہ موڑا تو طرح طرح کی مصیبتوں میں مبتلا ہوتے گئے اور آج جو حالت ہے وہ سب کے سامنے ہے۔  

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!  اب بھی وقت ہے،   آج بھی اگر ہم شریعت پر عمل کرنے والی  بن جائیں تو تمام مصیبتیں ختم ہوسکتی ہیں۔  جب ہماری پیدائش کا اصل مقصد اللہ  پاک کی عبادت ہے اور ہم شریعت کے احکام سے آزاد بھی نہیں ہیں اور ہمیں قیامت کے دن اپنے ہر عمل کا حساب بھی بہر صورت دینا ہے تو اس کی عبادت سے غافل ہو جانا،   اس کے احکامات کو پسِ پشت ڈال دینا اور دنیا کے کام دھندوں میں ہی مصروف رہنا کہاں کی دانشمندی ہے۔

مجلس  ”اِزدیادِ حُبّ“

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی دُنیا بھرمیں کم و پیش 104 شُعْبہ جات میں دِینِ اسلام کا پَیغام عام کر رہی ہے،  انہی میں سے ایک’’مجلسِ اِزْدِیادِ حُبّ“بھی ہے۔  وہ پُرا نی اسلامی بہنیں جو پہلے آ تی تھیں مگر اب نہیں آتیں اُنہیں مَدَنی ماحول میں فَعال کرنا،  اُن سے پیشگی وَقْت لے کر اِنْفِرادی طور پر گھر جاکر ملاقات کرنا،   اُنہیں سُنّتوں بھرے اِجتماعات میں آنے کا ذہن دینا،   اُنہیں