Book Name:Aashiqoon Ka Hajj

گناہ کو گناہ سمجھنے کا شعور مل گیا

       بابُ المدینہ (کراچی )کی ایک اسلامی بہن  نمازیں قضا کر ڈالنے اور بے پردگی جیسے گناہوں میں گرفتار تھیں ۔افسوس! انہیں گناہ کو گناہ سمجھنے کا بھی احساس نہ تھا ۔ انہیں دنیاوی آسائشیں میسر ہونے کے باوجود قلبی سکون نصیب نہ تھا ۔وہ عجیب بے چینی اور گھٹن کا شکار رہتی تھیں ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  انہیں سُکونِ قلب  اس طرح ملا کہ چند اسلامی بہنوں کی دعوت پر انہیں دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وارسنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی سعادت ملی ۔وہاں بیان سُنا ، اپنے ربِّ قدیر عَزَّوَجَلَّ کا ذکر کیا اور دعامانگی اور رو رو کر اپنے گناہوں سے توبہ کی تو انہیں ایسا محسوس ہوا گویا ان کے دل سے کوئی بوجھ اُتر گیاہے اوراسے قرار نصیب ہو گیا ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  اسی اجتماع میں شرکت کی برکت سے وہ  نہ صرف مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوئیں بلکہ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے بیعت ہوکر عطّاریہ بھی بن گئیں۔(میں نے مدنی برقع کیوں پہنا؟،ص۱۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!سفرِ حج اورا س کے  آداب سے متعلق سن ر  رہی ہیں ۔ سفر چاہے دُنیوی ہو یا اُخْروِی اس کی تیاری کے کچھ آداب ہوتے ہیں ۔اگر تیاری میں کچھ کمی رہ جائے یا  دورانِ سفر ان آداب کا خیال نہ رکھا جائے توسفر میں مشکلات کا سامنا ہوسکتاہے ۔اگر اُخْروِی سفر کیلئے   نیک اَعمال کی صُورت میں زادِ سفر یعنی سفرکاسامان ساتھ ہوگاتو اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ بآسانی منزل تک  پہنچ جائیں  گی  اور کوئی  پریشانی بھی نہیں ہوگی۔اور دُنیوی سفر کے بھی کچھ آداب ہیں آئیے ! ان میں سے چند آداب   سنتی ہیں ۔