Book Name:Aashiqoon Ka Hajj

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اپنے مُنہ میاں مٹھّو بننا!

  میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! ہمیں بھی چاہیے کہ لوگوں کو دِکھانے،اپنی واہ واہ کروانے اور مُعاشرے میں عزَّت ووقار پانے کیلئے نیک  اَعمال کرنےسے گُریز کریں اور صرف رِضائے اِلٰہی کی خاطر ثواب  پانےاور اپنی آخرت بہتر بنانے  کیلئے نیکیاں کریں۔ہمارے اَسلافِ کرام رَحِمَہُمُ  اللہُ السَّلام جب حج وعُمرہ کیلئے حاضر ہوتے توواپسی پر بھی  اِخلاص واِسْتِقامت کے ساتھ خُوب خُوب اللہ پاک کی عبادت کرتے  ۔

رُخصت کی اجازت کے منتظر جوان کو بِشارت

    حضرتِ سیِّدُنا ذُوالنُّون مِصری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  نے کعبۂ مُشَرَّفہ کے پاس ایک جوان کودیکھا جو مُسلسل نَماز پڑھے جا رہا تھااور رُکنے کا نام ہی نہ لیتاتھا۔موقع ملنے پرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے اُس سے فرمایا:کیا بات ہے کہ واپَس جانے کے بَجائے مُسلسل نَمازیں پڑھے جارہے ہو!کہنے لگا: اپنی مَرضی سے کیسے جاؤں!رُخْصت کی اِجازت کااِنتظار ہے !حضرتِ سیِّدُنا ذُوالنُّون مِصری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی فرماتے ہیں: ابھی ہم باتیں ہی کر رہے تھے کہ اُس جوان کے اوپر ایک رُقْعَہ گِرا، اُس میں لکھا تھا: ''یہ خط اللہ کریم کی جانب سے اِس کے شکرگُزار ومُخلِص بندے کےلئے ہے، واپَس جاتیرے اگلے پچھلے گناہ مُعاف ہیں۔''(عاشقان رسول کی 130 حکایات  ص:95روض الریاحین ص ١٠٨ملخصا،)

آئیے !اب عاشقانِ رسول حاجیوں کی جَذب و مَسْتی بھری دو حکایتیں سنئے: