Book Name:Aashiqoon Ka Hajj

1                 سفر شروع کرنے سے پہلے اچھی اچھی نیّتیں کر لینی چاہئیں۔جیسے گھر آنے جانے اوررا ستے میں ملنے والوں سے سَلام و مُصافَحہ کی نیَّت،سَلام کا جواب دینے کی نِیَّت،بدنگاہی سے  حِفاظَت کے ساتھ ساتھ ہر قسم کے گُناہوں سے خُود کو بچانے کی نِیَّت،نماز کی حِفاظت کی نِیَّت وغیرہ وغیرہ۔ ان پرمزید نیّتیں بھی بڑھائی جا سکتی ہیں۔( سَفرِ حج و عُمرہ  اور زِیارت ِ مدینہ ٔمُنوَّرہ  زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً کی مزید اچھی اچھی نیّتوں اور شَرعی مَسائل کی معلومات  کیلئے  شیخِ طریقت امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی 351 صفحات پر مُشْتمل مایہ ناز تصنیف ”رَفِیۡقُ الۡحَرَمَیۡن “کا مُطالَعہ بے حد مُفید رہے گا۔)

2                 سفر  کی مَسنُون دعائیں پڑھ لینی چاہیئں۔

3                 دوسروں کو گواہ بناتے ہوئے تمام گُناہوں سے سچی توبہ اور احتیاطاً تجدیدِ ایمان  بھی کرنا چاہیے۔

4                 حُجَّۃُ الْاسلام،حضرتِ سَیِّدُنا امام محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی فرماتے ہیں:(سفر کرنے والے کو چاہیےکہ )دورانِ سفر  ذِکْر اورتلاوتِ قرآن کرتا رہے لیکن اتنی آواز میں کہ دوسرا  نہ سُنے، اگر کوئی شخص اس سے گفتگو کرے تو ذِکْرو تلاوت چھوڑ دے اور جب تک وہ بات کرے اس کی بات غور سے سُنے ، جب خاموش ہو جائے تو پھر اپنی حالت پر لوٹ آئے(یعنی ذِکْر وغیرہ شُروع کر دے)۔(احیاء العلوم: ۲/۹۳۴)

5                 مُسافر کیلئے پانچ(5) چیزوں کا اپنے پاس رکھنا سُنَّت ہے۔ چُنانچہ اُمُّ الْمُومنین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَابیان کرتی ہیں کہ میرے سر تاج،صاحبِ معراجصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب سفر پر روانہ ہوتے تو پانچ(5) چیزیں اپنے ساتھ ضرور رکھتے ۔(1)آئینہ   (2) سُرمہ دانی (3)قینچی (4)مِسواک اور (5)کنگھا (المعجم الاوسط، ۲/۲۰، الحدیث: ۲۳۵۲، ملخصاً)