Book Name:Narmi Kesay Paida Karain

مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب فضل الرفق، ص۱۰۷۲، الحدیث:۶۶۰۱

2 ارشاد فرمایا :’’نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے وہ اسے خوبصورت بنا دیتی ہے اورجس چیز سے نرمی نکال دی جاتی ہے،اُسےبدصورت کردیتی ہے۔ مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب فضل الرفق، ص ۱۰۷۳، الحدیث:۶۶۰۲ ۔

3 ارشادفرمایا: مومن آسانی کرنے والا نرم ہوتا ہے، جیسے نکیل والا اونٹ کہ کھینچا جائے تو کھنچ جاتا ہے اورچٹان پربٹھایاجائےتوبیٹھ جائے۔(مشکاۃالمصابیح،کتاب الآداب،باب الرفق والحیاء...إلخ،۳/۲۳۰، حدیث :۵۰۸۶)

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو! سنا آپ نےکہ نرمی کی کس قدراہمیت ہے، نرمی اللہ پاک کو بے حد  پسندہے،جس شےمیں  نرمی  ہوتی ہےاسےزینت دیتی ہےجبکہ جوشخص نرمی جیسی پیاری صفت   سے محروم ہوتاہےوہ ہر وقت غُصّے میں بھرا رہتا ہے، بات بات پردوسروں کو جھڑکتا ہے،غلطی کرنے والے  کو سب کےسامنےذلیل ورُسوا کرتا ہے۔اب چاہے وہ  کتنا ہی  بڑا عبادت گزارہو، تہجد گزار ہو، پورے سال کےروزے رکھنے والا ہو، ساری رات  قیام کرنے والاہولیکن اگر اس کےمزاج (Humor)  میں  سختی ہوگی اوروہ بِلاوجہ مسلمانوں کی دل آزاری کرتاہوگاتو یہ عمل بروزِقیامت اس کی پکڑ کاسبب بن سکتاہے۔یادرکھئے!غصےمیں آکر کسی مسلمان کی دل آزاری کرنا،سب کےسامنےکسی کوذلیل و رُسوا کرنا حرام اورجہنم میں لےجانےوالاکام ہے۔فی زمانہ ہمارےمعاشرےمیں غصےکی حالت یامذاق مسخری کرتے  وقت  کسی کا مذاق اڑانا ،سب کے سامنے شرمندہ کرنا،اس پر تنقید کے تِیر برسانا اوراس کی  باتوں پر قہقہہ لگانا بالکل معیوب (Defective) نہیں سمجھا جاتا۔ جس کامذاق اُڑایا جاتاہے بسا اوقات وہ  بھی  مذاق اُڑانے والوں کےساتھ قہقہہ مارکرہنس رہاہوتاہے۔ایسےمیں شیطان یوں مطمئن کردیتا ہےکہ اس ہنسی مذاق سے یہ بھی خوش ہورہا ہےحالانکہ وہ بیچارہ خوش نہیں  بلکہ ہوسکتاہےاپنی جھینپ(شرم)مٹانے کیلئے ہنستا ہواوراندرہی  اندراس کےدل کےٹکڑے ہورہےہوں۔ لہٰذا ہمیں  ہر