Book Name:Narmi Kesay Paida Karain

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر  ہر وقت ذِکرو درود میں مشغول رہیں گے تو اس کی برکت سے ہمارا دل نرم ہو جائےگا ورنہ یادِ الٰہی سے غافل رہنے کی نحوست سے دل سخت ہوسکتاہے۔چنانچہ  حضرت عبداللہ بن عمررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما سے روایت ہے، نبی کریم،رؤف و رحیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےارشادفرمایا’’اللہپاک کےذکر کےسوا زیادہ گفتگو نہ کرو کیونکہ اللہپاک کے ذکر کےبغیر زیادہ کلام کرنادل کی سختی( کا باعث ہے) اور سخت دل آدمی اللہ  پاک سے بہت دور ہوتا ہے۔ (ترمذی، کتاب الزہد، ۶۲،باب منہ، ۴/۱۸۴، حدیث: ۲۴۱۹۔)

(2)گناہوں کے خلاف اعلانِ جنگ کیجیے:

دل کونرم کرنے کیلئے خوب خوب نیک اعمال کیجئے اور ہر چھوٹے بڑے ظاہری  باطنی گناہوں سے بچنے کی کوشش کی جائے کیونکہ گناہ کا ارتکاب کرنے سے دل سخت ہوجاتا ہے ۔لہٰذا دل میں نرمی پیدا کرنے کے لیے  اللہ پاک کا خوف پیدا کیجئےاور گناہوں کےسبب ملنے والی اُخروی تکالیف اورعذابات کو یاد کیجئے،اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ دل کی سختی دُور ہوجائے گی ۔

(3)معاف کرنے کی عادت بنائیے!

اپنے   اندر نرمی پیدا کرنے کیلئےخود کو  اس بات کا عادی بنالیجئے کہ جب بھی کسی سے  جانے انجانے میں کوئی تکلیف پہنچی تو اِینٹ کا جواب پتھر سے دینے کے بجائے غُصّے کو قابومیں رکھتے ہوئے  معاف کر دیجئے اور یہ  اُصول ذہن میں رکھئے کہ اگر نجاست کسی چیز پر لگ جائے تو اسے پانی سے پاک کیا جاتاہے نجاست سے نہیں ،اگر ہم اس گندگی کو گندگی سے پاک کرنے کی کوشش کریں  گے تووہ پاک ہونےکے  بجائے  مزید ناپاک ہوجائے گی ۔ اسی طرح  کوئی  ہمارے ساتھ  نادانی  (Unknowingly) میں شدّت بھرا سُلوک کرے اورجواب میں  ہم  بھی اس کے ساتھ  ویسا ہی رویہ اختیار کریں یا اس سے بڑھ