Book Name:Narmi Kesay Paida Karain

دل کی سختی کی  نحوست یہ ہے کہ اس پر نصیحت کی کوئی بات اثر نہیں کرتی اور دل نیکیوں کی طرف مائل نہیں ہوتااوردل کی سختی کے سبب بندہ  اللہ پاک کی ناراضی اور اس کی طرف سے لعنت (یعنی اُس کی رحمت سے دُوری) کامُسْتَحِق ہوجاتاہے جیساکہ حضرت ِ سَیِّدُناعلی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ رسولِ نذیر،محبوبِ ربِّ قدیرصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکافرمانِ نصیحت نشان ہے:میری اُمَّت کے رحمدل لوگوں سے بھلائی طلب کرو ان کےقریب رہا کرو اورسنگدل(سخت دل)لوگوں سےبھلائی  نہ مانگو کیونکہ ان پر لعنت اُترتی ہے۔ (مستدرک ،کتاب الرقاق ،باب اشقی الاشقیاء من اجتمع ،،،،الخ ،۵/۴۵۸،حدیث: ۷۹۷۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

مجلس ائمہ ٔ  مساجد

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ!دعوتِ اسلامی دینِ متین کی خدمت کرنے ،نیکی کی دعوت عام کرنے کیلئے104 سے زائد  شُعبہ جات میں مدنی کام کر رہی ہے،اِنہی میں سے ایک شعبہ’’ اَئمۂ  مساجد‘‘ بھی ہے، جو مَساجد کی آبادکاری کیلئے ائمہ ومُؤذِّنین کی تَقرُّرِی کا کام سَراَنْجام دیتی ہے اور ان کی خَیْرخَواہی کرتے ہوئے مناسب مُشاہرے بھی مُقَرَّر کرتی ہے ،تاکہ یہ اسلامی بھائی مُعاشی پریشانیوں سے آزادہوکر خُوب خُوب نیکی کی دعوت عام کرتے رہیں۔ مَساجدکوآباد کرنے میں اَئمہ ومُؤذِّنین کا اَہَمّ کردار ہوتاہے ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ!دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے مُنْسلک اَئمۂ  کرام، صدائے مدینہ،  اِنْفِرادی کوشش کے ذَریعے نمازِ باجماعت کی طرف رَغْبت،دَرسِ فیضانِ سُنَّت ، نمازِ فجر کے بعدمَدنی حلقے میں شِرکت اورسُنَّتوں  کی مدنی تربیت کیلئے عاشقانِ رسول کے مدنی قافلوں کی بَرکت سے  مَسجدوں کو آباد رکھتے ہیں۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   ہمیں  اس مدنی ماحول سے وابستہ ہو کر خُوب خُوب مدنی قافلوں میں سُنَّتوں بھرا سفر کرنے،’’ فکرِ مدینہ ‘‘کے ذَریعے روزانہ مدنی اِنْعامات کا رِسالہ پُر کرنے اور عشقِ رسُول