Book Name:Narmi Kesay Paida Karain

قدر اِن کا حِلم بڑھتا جائےگا۔چنانچہ میں نے اس ترکیب سے ان دونوں نشانیوں کو بھی ان میں دیکھ لیا اور میں شہادت دیتا ہوں کہ یقیناً یہ نبی برحق ہیں اور اے عمر!رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ میں بہت ہی مالدار آدمی ہوں ،میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنا آدھا مال حضورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اُمّت پر صدقہ کردیاپھر یہ بارگاہِ رسالت میں آئےاورکلمہ پڑھ کرمسلمان ہوگئے۔(دلائل النبوۃ ج۱ ص۲۳ و زرقانی ج۴ ص ۲۵۳ بتصرف قلیل)

سوبار تیرادیکھ کے عَفْو اور تَرَحُّم                         ہر باغی و سرکش کاسرآخر کو جھکا ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سنا  آپ نے! ہمارے پیا رے آقاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے کس طرح  نرمی  کامُظاہَرَہ فرمایا کہ اس کےبد تمیزی سے پیش آنے کے باوجود پیارے آقا  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اسے معافی سے نوازا ،  یہی وجہ تھی کہ تورات  کا اتنا بڑا عالم  بھی آپ کے کردار سے متأثر ہوئے بغیر نہ  رہ سکااورکلمہ پڑھ کردائرہ اسلام میں داخل ہوگیا،لہٰذا اپنےآقاومولا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سیرتِ طیبہ پرعمل کرتےہوئےاپنے اندرنرمی  جیسی پیاری  عادت(Habit) پیدا کرنے کی کوشش کریں،لوگوں کی غلطیوں  کے باوجود انہیں معاف کرنا سیکھیں، کوئی کتنا ہی غصّہ دلائے  اَول فَول بکنے کے بجائے اپنی زَبان کو قابو میں رکھیں کہ اس میں ہماری دنیا و آخرت کی بھلائی ہے ، کیونکہ جب  زَبان بے قابو ہوتی ہے تو بندہ سختی پر اُتر آتاہے جس کے سبب بنے بنائے کھیل بگڑ جاتے ہیں ۔

ہے فلاح وکامرانی نرمی وآسانی  میں                   ہر  بنا  کام بگڑ  جاتا ہے  نادانی میں

ڈُوب سکتی ہی نہیں موجوں کی طُغیانی میں                                                   جس کی کَشتی ہو محمد کی نگہبانی میں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

      میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! نرمی کی کس قدر اہمیت ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایئے کہ جباللہکریم نےحضرت سَیِّدُنَاموسیٰ عَلَیْہِ الصَلٰوۃُ وَالسَّلَامکوفرعون کی طرف بھیجاتاکہ اسے اسلام کی