Book Name:Tilawate Quraan Ki Barkatain

دُرُست تَلفُّظ کے ساتھ قرآنِ پاک سیکھئے!

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اللہ پاک قرآن کریم میں پارہ 29 سورۃ المزمل کی آیت نمبر 4 میں ارشاد فرماتاہے:

وَ رَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَرْتِیْلًاؕ(۴)                   تَرْجَمَۂ کنز العرفان: اور قرآن خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔

 تفسیر صراط الجنان جلد 10 صفحہ نمبر 413پر  اس آیتِ مبارکہ کے تحت لکھا ہے کہ اس کا معنی یہ ہے کہ اطمینان کے ساتھ اس طرح قرآن پڑھو کہ حروف جُدا جُدا رہیں  ،جن مقامات پر وقف کرنا ہے ان کا اور تمام حرکات (اور مَدّات) کی ادائیگی کا خاص خیال رہے۔آیت کے آخر میں  ’’ تَرْتِیْلًا ‘‘ فرما کر اس بات کی تاکید کی جا رہی ہے کہ قرآنِ پاک کی تلاوت کرنے والے کے لئے ترتیل کے ساتھ تلاوت کرنا انتہائی ضروری ہے۔( مدارک، المزمل، تحت الآیۃ: ۴، ص۱۲۹۲)

یادرکھئے !قرآنِ کریم کی تِلاوت کرنے والے پر اللہ پاک  کی  رحمتوں کی بارش بھی اسی وَقْت ہوگی جبکہ وہ صحیح معنوں میں قرآنِ کریم پڑھناجانتا ہوگا۔ ہمارے مُعاشرے میں لوگ جدید دُنیوی تعلیم حاصل کرنے،اِنگلش لینگویج ،کمپیوٹر اور مختلف کورسز کیلئے تو ان سے مُتَعَلِّق اِداروں میں بھاری فیسیں جمع کروانے سے نہیں کَتراتے،مگرافسوس صَدکروڑ افسوس!علمِ دین سے دُوری کے باعث دُرُسْت اَدائیگی کے ساتھ فِیْ سَبِیْلِ اللہ  قرآنِ پاک  پڑھنے کی فُرصت تک نہیں ۔ یادرکھئے !جو لوگ صحیح مَخارج کے ساتھ  قرآنِ پاک پڑھنا نہیں جانتے، وہ ثواب کمانے کے  بجائے  گُناہ کے مُرتکب ٹھہرتے ہیں ۔

حضرت سَیِّدُنا انس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں : بہت سے قرآن پڑھنے والے ایسے ہیں