Book Name:Tilawate Quraan Ki Barkatain

رہنے والوں پر کُشادہ ہوتا ہے، اس کی بھلائی کثیر ہوتی ہے، اس میں فِرشتے حاضر ہوتے اور شَیاطین اس سے نکل جاتے ہیں اور جس گھر میں قرآن نہیں پڑھا جاتا، وہ اپنے رہنے والوں پر تنگ ہوجاتا ہے، اس کی بھلائی کم ہو جاتی ہے،اس سے فِرشتے نکل جاتے اور شَیاطین آجاتے ہیں۔‘‘(احیاء العلوم (مترجم) ، ج۱ ، ص ۸۲۶)

نبیوں کےسُلطان،رَحمتِ عالمِیان،سردارِ دو جہان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے:تم قرآن سے تعلُّق باقی رکھو ،اس کو مُسْتقِل پڑھتے رہو ،سوقَسم ہے اُس کی ،جس کے قبضہ میں میری جان ہے، یقیناًقرآن زِیادہ چُھوٹنے پر آمادہ ہے ،اُن اونٹوں سے، جو اپنی رسیوں سے بندھے ہوں۔  (صحیح البخاری ج۳ ص ۴۱۲ حدیث۵۰۳۳)  لہٰذا میرے  پیارے اسلامی بھائیو!قرآنِ پاک کے حقیقی عاشق بن جایئے، اس سے سچی لو لگالیجئے ،اس کی روزانہ تلاوت کو اپنا معمول بنا لیجئے،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  پھر اس کی رحمتیں اور برکتیں ہمیں بھی نصیب ہوں گی، گھر سے پریشانیاں دُور ہوں گی، رِزْق میں برکت ہوگی اوراِنْ شَآءَاللہعَزَّوَجَلَّتمام مُعاملات آسان اورحل ہوتے چلے جائیں گے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آیئے اب تلاوتِ قرآ نِ کریم کی عظمتوں اورفضیلتوں  کے بارے میں کچھ سُنتے ہیں تاکہ ہمارے دِلوں  میں بھی قرآنِ پاک کی اَہمیَّت اور روزانہ پابندی سے اس کی  تلاوت کی طرف  رغبت پیدا  ہو۔اللہ کریم پارہ 22 سُوْرَۃُ الْفاطِر آیت 29میں اِرْشاد فرماتا ہے

اِنَّ الَّذِیْنَ یَتْلُوْنَ كِتٰبَ اللّٰهِ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ سِرًّا وَّ عَلَانِیَةً یَّرْجُوْنَ تِجَارَةً لَّنْ تَبُوْرَۙ(۲۹)

ترجمۂکنزُالعِرفان:بیشک وہ لوگ جو اللہ کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور ہمارے دئیے ہوئے رزق میں  سے پوشیدہ اور اعلانیہ کچھ ہماری راہ