Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

  پاک  کے حُضُورعرض کی کہ ایک نبی تیرے انبِیاء سے اور ایک لشکر تیرے لشکروں سے گزر ا نہ مجھ میں اُتر ا ،نہ نَماز پڑھی۔ اِس پر ارشادِ باری تعالیٰ ہو ا: نہ رو! میں تیرا حج اپنے بندوں پر فرض کرو ں گا جو تیری طرف ایسے ٹُوٹیں گے جیسے پرنداپنے گھونسلے کی طرف اور ایسے روتے ہوئے دوڑیں گے جس طرح اُونٹنی اپنے بچّے کے شوق میں اور تجھ(یعنی تیرے شہر)میں نبیِّ آخرُالزَّماں (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کو پیدا کروں گا جو مجھے سب انبِیاء (عَلَیْہمُ السَّلَام)سے زیادہ پیارا ہے ۔(تفسیر بغوی ج۳ ص ۳۵۱ ملخّصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے!اللہ  پاک نے مَکَّۂ مُکَرَّمَہ کو کیسی عظیمُ الشان خُصوصیات و بَرَکات سے نوازا ہے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم دنیاوی اُلجھنوں میں اُلجھے رہنے کے  بجائے حَرَمَین طَیِّبَیْن کی حاضِری کے لئے کوششیں جاری رکھیں،اِس کے لئے اللہ  پاک کی بارگاہ میں رو رو کر دُعائیں مانگیں،والِدَین اوراللہ  پاک کے مقبول بندوں کی بارگاہ میں حاضِر ہوکر اُن سے دعائیں کروائیں،اِس اُمّید پر کہ کبھی تو بابِ کرم کھلے گا،کبھی تو ہمارا بھی بُلاوا آجائے گا اورکبھی تو ہمارا نام بھی حاجیوں کی فہرست(List) میں شامل ہوگا۔

حاجیوں کے بن رہے ہیں قافِلے پھر یانبی    پھر نَظَر میں پھر گئے حج کے مَناظِر یانبی!

کررہے ہیں جانے والے حج کی اب تیّاریاں    رہ نہ جاؤں میں کہیں کردو کرم پھر یانبی!

(وسائل بخشش مرمم،ص۳۷۶،۳۷۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شہرِ مَکَّہ کو صِرْف یہی ایک شَرَف حاصِل ہوتا تو بھی اِس کی شان